یوکرین کے شہر خارکیف میں روسی فوج کی شیلنگ سے 6 افراد ہلاک ہوگئے۔
باغی ٹی وی : بدھ کے روز یوکرین کےدوسرے شہرخارکیف میں روسی بمباری میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے، جبکہ صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس حملے کو "شرمناک” قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یوکرین روس تنازعہ:دنیا ایٹمی جنگ کے دھانے پر:کسی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے
خارکیف کے میئر ایگور تیریخوف کےمطابق روسی بمباری کے نتیجے میں روسی بمباری کا نشانہ بننے والی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی تھی جبکہ 3 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں-
تاہم علاقائی گورنر اولیگ سینیگوپوف نے ہلاکتوں کی تعداد چھ بتائی ہے جبکہ سولہ زخمی ہیں گورنر نے کہا یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بمباری کے نتیجے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکہ دنیا میں جان بوجھ کرجنگوں کوہوادے رہا ہے،یوکرین جنگ کو بھی طول دے رہا…
درایں اثنا یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بمباری کے نتیجے میں ایک اپارٹمنٹ کی عمارت کی "مکمل تباہی” کی مذمت کی کہا کہ بدھ اور جمعرات کی رات حملے میں روسی فوج نے فلیٹس کے ایک بلاک کو نشانہ بنایا اور اسے مکمل طور پر تباہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ روس کا شہریوں پرشرمناک حملہ ہے جس کا کوئی جواز نہیں ہے یہ ایک جارح ملک کی بزدلانہ حرکت ہے اور ہم اسے معاف نہیں کریں گے یہ حملہ روس کی بے بسی کو ظاہر کرتا ہے، جلد اس کا بدلہ لیں گے۔