ابودرداء شینواری کلیم اللہ،شینواری اور ملک قاسم نے لنڈیکوتل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ھوئے کہا کہ ہم جملہ بازمیر خاندان اشرف خیل خوگا خیل خسرہ نمبر 33، 1919 ریونیو ریکارڈ کے مطابق ہماری ملکیت ھے . خسرہ نمبر 33 میں مشہور پشتو شاعر اور ادیب بابائے غزل امیر حمزہ خان شینواری کا مزار بھی واقع ہے جو ہمارا چچازاد بھی ہے.

انہوں نے کہا کہ 1919 ریونیو ریکارڈ میں درج شدہ اراضی 99 سال کے بعد لیز ختم ہوچکا ہے لہذا اس زمیں میں کسی بھی سرکاری ادارے کا مداخلت برداشت نہیں کرتے۔ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کی دلچسپی اور عوامی مطالبے کے بعد ہم جملہ خاندان نے علاقے کے ملکان اور مشران کے باہمی مشورے کے بعد زمین land Acquisition ایکٹ کے تحت پراپر چینل کے ذریعے اور عوام کے فلاح و بہبود کے لیے ریسکیو 1122 کو دو کنال کی زمین دے دی پہلے مرحلے میں پٹوار اور علاقے کے قومی مشران کمیشن کے تصدیق کے بعد ریٹ اور زمین کی مالک کی نشاندہی کی گئی۔کام شروع ہوا مگر بند کروا دیا گیا،

انہوں نے کہا کہ ہم جملہ خاندان اور علاقے کے عوام اس عمل پر کافی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر پشاور سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ فلاح و بہبود کے اس کام میں زاتی دلچسپی لیکر اس مسئلہ کو احسن طریقے سے حل کریں ایک ہفتے کے اندر اگر عملدرآمد نہیں کیا گیا تو ہم قوم خوگا خیل پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم آمدروفت کے لئےبند کریں گے۔

لنڈیکوتل پریس کلب کے سالانہ انتخابات مکمل

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

میرے خلاف لطیف کھوسہ کی فرم کے وکلا پیش ہوئے،خواجہ سرانایاب علی

مسجد کے سامنے خواجہ سراؤں کی ڈانس پارٹی

پیپلز پارٹی کی ایک کارنر میٹنگ میں اپنے ہی جیالوں کو دھمکی

Shares: