ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس بغیرکارروائی ملتوی کردیا
کیس کی سماعت کرنے والے سول جج مرید عباس آج چھٹی پر تھے، جج کی چھٹی کی وجہ سے کیس پر سماعت بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کر دی گئی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل خالدیوسف ڈیوٹی جج کی عدالت پیش ہوئے،ڈیوٹی جج راؤ اعجاز نے کیس کی سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کردی
خاتون جج کو دھمکی دینے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج کیاگیاتھا، کیس میں عمران خنا ضمانت پر ہیں، عمران خان نے دھمکی کے بعد خاتون جج کی عدالت میں حاضری دی تھی،خاتون جج عدالت موجود نہیں تھیں تاہم عمران خان نے عملے سے کہا تھا کہ وہ معافی مانگنے آئے ہیں،
عدالت پیشی کے موقع پر بھی عمراں خان نے عدالت سے اس کیس میں معافی مانگی تھی،چیرمین پی ٹی آئی عمران خان روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ 27 سال میں نے قانون کی بالادستی کی جنگ لڑی ہےمیں نے جوش خطابت میں ایک مظاہرے میں یہ الفاظ کہیں تھے ،میں نے اپنے الفاظ پر معافی مانگنے کے لیے جج زیبا چوہدری کی عدالت بھی گیا، آج تک میں نے کوئی قانون نہیں تھوڑا، عمران خان نے خاتون جج دھمکی کیس میں عدالت میں کھڑے ہوکر معافی مانگ لی ،کہا کہ اگر میں نے لائن کراس کی ہے تو معذرت چاہتا ہوں،
فوج اور قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے،پرویز الہیٰ
شوکت ترین ، تیمور جھگڑا ،محسن لغاری کی پاکستان کے خلاف سازش بے نقاب،آڈیو سامنے آ گئی
عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے
خیال رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے پارٹی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے خاتون جج اور انتظامی افسروں کو دھمکی دی تھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا اور توہین عدالت کا کیس چلا تھا تاہم گزشتہ سماعت پر عدالت نے توہین عدالت ختم کر دی تھی،عمران خان کے اس کیس میں وارنٹ بھی جاری ہوئے تھے، تا ہم بعد میں منسوخ کر دیئے گئے تھے، عمران خان اس کیس میں ضمانت پر ہیں