کیا آئی جی اتنے کمزور ہیں جو ان الفاظ سے ڈر جائیں گے؟خاتون جج کا تحفظ کرنے کیلئے ہم یہاں موجود ہیں، چیف جسٹس

0
82

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف اخراج مقدمہ درخواست کی سماعت جاری ہے-

باغی ٹی وی: دوران سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے پراسیکیوٹر رضوان عباسی سے مکالمہ کیا کہ ہم نے گزشتہ سماعت پر پوچھا تھا کہ 7اے ٹی اے کیسے لگتی ہے ؟7اے ٹی اے کی سنگین دفعات کو اتنا عام نہ کریں پراسیکیوٹر نے عدالت میں موقف دیا کہ عمران خان گزشتہ روز شامل تفتیش ہوئے ہیں، چیف جسٹس سے استفسار کیا کہ عمران خان نے کیا کہا تھا جس پر دہشت گردی کی دفعات لگیں؟ –

عمران خان کوتھپکیاں نہ ہوں تو ان سے 3 دن میں نمٹ لیں گے،مریم نواز

پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ آئی جی شرم کرو، آئی جی اور ڈی آئی جی تمہیں نہیں چھوڑنا،عمران خان نے خاتون جج کا نام لے کر کہا تھا شرم کرو ہم آپ کے خلاف بھی ایکشن لیں گے-

چیف جسٹس نے کہا کہ بادی النظر میں عمران خان کا بیان دہشت گردی کی دفعات میں نہیں آتا، پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ ججز اور پولیس والوں کو دھمکایا گیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ کیا آئی جی اتنے کمزور ہیں جو ان الفاظ سے ڈر جائیں گے؟آپ کو لگتا ہے کہ ایک آئی جی اتنا کمزور ہے جو ایسی تقریر کا اثر لے لیں گے اگر آئی جی کے دفتر پر حملہ ہوا ہو یا اسکو انہوں نے پکڑ لیا ہو پھر تو الگ بات ہے-

پی ٹی آئی کا عمران خان کی گرفتاری پر اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی

جب وہ شخص سابق وزیراعظم ہو تو پھر اثر ہوتا ہے، پراسیکیوٹر رضوان عباسی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ عمران خان بالآخر جا کر اسی پولیس کے سامنے شامل تفتیش ہوئے ہیں، اگر عمران خان نے اسکے بعد آئی جی کے دفتر یا گھر میں حملہ کیا ہو پھر بات ہے، دہشتگردی کے قانون کو ایسا نہ بنائیں کہ یہ عام قانون بن جائے دہشتگردی کا قانون سنگین دہشتگردوں کے لیے ہے –

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر عمران خان کے بیان کے بعد کوئی حملہ ہوتا تو بات اور تھی ،تقریر کے الفاظ بہت غیرمناسب ہونگے ،کوئی آئی جی اتنا کمزور نہیں ہوتا اور نہ ہے کہ وہ ان الفاظ سے ڈر جائے، زیرالتوا مقدمہ پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہو گی لیکن یہ دہشت گردی نہیں ہے،خاتون جج کا تحفظ کرنے کیلئے ہم یہاں موجود ہیں-

پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ جے آئی ٹی کی میٹنگ ابھی ہونی ہے پھر وہ فیصلہ کرینگے، چیف جسٹس نے پوچھا کہ جے آئی ٹی کا سربراہ کون ہے، اس عدالت نے ایک ڈائریکشن دی تھی،جے آئی ٹی کیلئے کیا مشکل تھی کہ کل بیٹھ جاتے اور آج عدالت کو آگاہ کر دیتے پراسیکیوٹر نے جواب میں کہا کہ شاید آج جے آئی ٹی کی میٹنگ ہو اور وہ اس حوالے سے کوئی فیصلہ کریں-

الیکشن کمیشن نے فنڈنگ کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی

Leave a reply