نئی دہلی: بھارتی ریاست تامل ناڈو کے گاؤں ’کاتونایک کانپی‘ سے تعلق رکھنے والی خاتون نے شوہر کے مرنے کے بعد بیٹی کی پرورش کے لیے مرد کا حلیہ اپنانا پرا-

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست تامل ناڈو کی ایس پیتچیامل نامی خاتون نے شادی کے صرف 15 دن بعد اپنے شوہر کو کھو دیا۔ اس وقت ان کی عمر صرف 20 سال تھی جبکہ وہ حاملہ بھی تھیں تاہم کئی مہینوں بعد انہوں نے بیٹی کو جنم دیا شوہر کی موت کے بعد اپنا گزر بسر کرنے کے لیے انہیں کام شروع کرنا پڑا لیکن ریاست تامل ناڈو کی پٹی گاؤں کے پدرانہ سماج میں یہ کوئی آسان کام نہیں تھا۔

تاج محل معاملہ : آثار قدیمہ نے 22 بند کمروں کی تصاویر جاری کردیں

انہوں نے ہوٹلوں اور دیگر جگہوں پرکام کرنا شروع توکیا لیکن انہیں اوباش مردوں کی جانب سے ہراساں کیا جانے لگا، مذکورہ عورت نے ملازمت کرنے کی کوشش کی تو اکیلے جان کر انہیں وہاں پر بھی نامناسب رویے کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد انہوں نے خاتون کے بجائے مرد کا روپ دھارنے اور خود کو مرد (متھو) کے نام سے نئی شناخت دینے کا فیصلہ کیا-

بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے 57 سالہ خاتون کا کہنا تھا کہ مرد کا حلیہ اپنے کے بعد انہوں نے مختلف جگہوں پر کام کیا اور بچی کی پرورش کی لیکن کسی کو نہیں پتا چلا سکا کہ وہ ایک خاتون ہیں۔صرف میرے قریبی رشتے دار اور میری بیٹی کو معلوم تھا کہ میں ایک عورت ہوں

مردوں کو گنجا کہنا ’جنسی ہراسانی‘ قرار

پیتچیامل کے مطابق وہ جہاں بھی کام کرتی تھیں، انہیں ‘اناچی’ کہا جاتا تھا، جو ایک مرد کا روایتی نام تھاپیتچیامل کے مطابق انہوں نے اپنی بیٹی کو محفوظ مستقبل فراہم کرنے کے لیے کئی طرح کی نوکریاں کیں تاہم جلد ہی، متھو میری شناخت بن گئی جبکہ میرے تمام دستاویزات بشمول آدھار، ووٹر آئی ڈی، اور بینک اکاؤنٹ پر بھی یہی نام درج ہے۔

رپورٹس کے مطابق مختلف نوکریاں کرکے پیتچیامل نے اپنی بیٹی کی شادی کردی تاہم اب بھی انہوں نے اپنی شناخت کو متھو کے طور پر چھوڑنے سے انکار کر دیا۔

ہندوستان میں قیامت خیزگرمی؛آسمان سے پرندوں کی بارش

Shares: