اسلام آباد ہائیکورٹ، وزیر دفاع خواجہ آصف کے قومی اسمبلی میں شیریں مزاری سے متعلق قابل اعتراض ریمارکس .شیریں مزاری کی خواجہ آصف کے خلاف کارروائی کیلئے انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کی درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لئے ،جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی ،ڈاکٹر شیریں مزاری اپنے وکیل شعیب رزاق کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ جو بھی ریمارکس تھے وہ کس نے کہے تھے؟ وکیل ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ وہ الفاظ خواجہ آصف نے کہے تھے، وکیل ایاز صادق نے کہا کہ اسپیکر ایاز صادق نے وہ الفاظ حذف کر دیے تھے، وکیل شیریں مزاری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سپیکر کے پاس الفاظ حذف کرنے کا اختیار نہیں، وکیل زینب جنجوعہ نے کہا کہ ایاز صادق اب اسپیکر نہیں ہیں، وہ اپیل میں فریق نہیں ہو سکتے،وکیل ایاز صادق نے کہا کہ اُس وقت کے اسپیکر ایاز صادق کو بھی اپیل میں فریق بنایا گیا ہے،
سول کورٹ نے شیریں مزاری کی ہتک عزت پر ہرجانے کی درخواست خارج کر دی تھی اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے بھی شیریں مزاری کی درخواست خارج کر دی تھی عدالت نے کیس کی سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی
شیریں مزاری نے خواجہ آصف کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ قومی اسمبلی خواجہ آصف نے 8 جون کو قومی اسمبلی اجلاس میں میرے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے اور عدالت سے استدعا کی اسپیکر قومی اسمبلی کو خواجہ آصف کو اسمبلی رکنیت کے لیے نا اہل قرار دینے کا معاملہ الیکشن کمیشن بھجوانے کا بھی حکم دیا جائے
قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات کا ریکارڈ عدالت میں پیش
نیب ٹیم توشہ خانہ کی گھڑی کی تحقیقات کے لئے یو اے ای پہنچ گئی،
عدالت نے عمران خان کو 13 مارچ کو سیشن کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا
عمران خان کو 2018 کے الیکشن میں نقل مار کر پاس کرایا گیا
خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے بجٹ ا جلاس میں تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کو خطاب میں خلل ڈالنے پر ٹریکٹر ٹرالی کہا تھا جس پر شیریں مزاری نے خواجہ آصف کو دس کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا تھا لیگل نوٹس میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف نے ایوان میں جو الفاظ استعمال کیے اس سے میری بے عزتی ہوئی خواجہ آصف نے مجھ سے معافی نہ مانگی تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کروں گی