سینٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات ونشریات کا اجلاس ہوا
چئیرمین قائمہ کمیٹی سینٹر فیصل جاوید نے اجلاس کیصدارت کی،فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ ملک کے سب سے مقبول لیڈر عمران خان کی تقاریر نشر نہیں ہونے دی جا رہیں، صحافیوں کو انکے گھروں اور دفاتر سے اٹھایا جا رہا ہے، ٹی وی چینلز کو بند کیا جا رہا ہے۔چئیرمین پیمرا نے اجلاس میں کہا کہ چینلز از خود عمران خان کی تقریر نہیں چلا رہے ہم نے کسی کو منع نہیں کیا
سینیٹر فیصل جاوید نے اجلاس میں کہا کہ یقین دہانی کرائیں عمران خان کی تقریر تمام چینلز پر نشر ہوں گی جس پر چئیرمین پیمرا کا کہنا تھا کہ پیمرا کسی سیاسی جماعت کے سربراہ کی تقریر دکھانے کے لیے چینلز کو نہیں کہہ سکتا میڈیا کی ایڈیٹوریل ججمنٹ پر ہمارا اختیار نہیں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر مکمل عمل درآمد ہوا ہے
اجلاس میں وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ایک سال میں کوئی چینل بند ہوا نہ ہی کوئی پروگرام اور نہ ہی کسی کی ناک کی ہڈی یا پسلیاں توڑیں،صحافیوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق اختیار سابقہ حکومت نے وزارت انسانی حقوق کو دے دیا تھا ہم نے حکومت سنبھالتے ہی یہ اختیار واپس وزارت اطلاعات و نشریات کو دلایا ہے
سینیٹر سید وقار مہدی کا کہنا تھا کہ ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی بیواؤں کی پینشن 20 رمضان تک ادائیگی کا وعدہ کیا گیا تھا جس پر ڈی جی ریڈیو طاہر حسن نے جواب دیا کہ رقم کا بندوبست ہوگیا ہے پینشنرز کی بیواؤں کو کل تک رقم ادا کردی جائے گی
سردار تنویر الیاس کی نااہلی ، غفلت ، غیر سنجیدگی اور ناتجربہ کاری کھل کر سامنے آگئی
عمران خان کا مظفر آباد جلسہ،وزیراعظم آزاد کشمیر کی کرسی خطرے میں
،وزیر اعظم آزاد کشمیر کو اگر بلایا نہیں گیا تو انہیں جانا نہیں چاہیے تھا،
تنویر الیاس کے بیٹے کا آزاد کشمیر پولیس و مسلح ملزمان کے ہمراہ سینٹورس پر دھاوا، مقدمہ درج