خودی کو کر بلند اتنا…
✍️از قلم: ام شاہد
اپنے اخلاق و کردار سے دوسروں کو اتنا متاثر کریں کہ وہ تمہارے نقش قدم پر چلنا باعث فخر سمجھیں محبت کے قابل وہ لوگ ہوتے ہیں جو نیکی کر کے فراموش کر دیتے ہیں وہ انسان خوش نصیب ہوتے ہیں جو اپنے بلند کردار کی وجہ سے دوسروں کے لئے آئیڈیل یا ہیرو بن جاتے ہیــــــــں-
لوگ جب آپ سے محبت کرتے ہیں تو اس کی وجہ صرف آپ کی شخصیت ہی نہیں ہوتی بلکہ اس کے پس پردہ آپ کا وہ کردار ہوتا ہے
جو آپ کو چاہے جانے کے قابل بنا دیتا ھے یہ کردار آپکی طبعی موت کے بعد بھی آپ کو زندہ رکھتا ھے لوگ آپ کی غیر موجودگی میں آپ کے بارے مَیــــں جو رائے قائم کر تے ہیں-
وہ آپ کے کردار کی عظمت و پستی کی بدولت وجود میں آئی ہیں لہٰذا یہ بات بعید از قیاس نہیں کہ باوجود اس کے کہ اس جہاں سے گزر جائیں گے-
مگر اپنی عظمت و کردار کی بدولت ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں زندہ رہیں
یا پھر آپ کے کردار کی پستی آپ کو اس حد تک گرا دے کہ آپ موت سے پہلے ہی لوگوں کے دلوں میں مر جائیں
یا پھر آپ اپنے کردار کو اتنا بلند کریں کہ آسمان آپ پر فخر کرے
زمین آپ پر فخر کرے
زندگی آپ پر فخر کرے
موت بھی آپ پر فخر کرے
سب سے بڑھ کر اللّٰــــــہ تعالیٰ آپ پر فخر کرے کیونکہ اللّٰــــــہ رب العزت نے تجھے پسند کیا اور اشراف المخلوقات کا لقب بلند کردار کی وجہ سے عطا فرمایا
اسی لئے تو شاعر مشرق نے کہا کہ
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے……
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تری رضا کیا ہے؟