مزید دیکھیں

مقبول

پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کرنے کی بجائے اس رقم سے ہائی وے بنائیں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات...

اوچ شریف کے تاریخی مزارات کی تزئین وآرائش،63 کروڑ روپے سے زائد کے منصوبے

اوچ شریف (جنرل رپورٹر)اوچ شریف کے تاریخی مزارات کی...

” کون ہے میرا؟ "تحریر:کنزہ محمد رفیق

ستاروں کی جھلملاتی روشنیوں، سمندر کے گہرے پانیوں اور...

ملزمان کو سزا دینا چاہتے ہیں کیا کریں جب شواہد ہی نہیں آتے،عدالت

سندھ ہائیکورٹ ،تھانہ آرام کی حدود میں زیادتی کے کیس میں ملزم فرہاد کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی

عدالت کے حکم پر آئی جی سندھ رفعت مختار پیش ہوئے، جسٹس امجد علی ستہو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب پچھلے پندرہ سالوں جو تباہی سندھ میں ہوئی ہے کہیں بھی نہیں ہوئی، جسٹس امجد علی ستہو نے آئی جی سندھ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ معلوم نہیں چار چھ مہینے بعد آپ کہاں ہوں گے مگر جاتے جاتے سندھ کے عوام پر احسان کرجائیں، تفتیشی افسر کو تفتیش کے لیے ایک ہاتھ سے چیک دیا جاتا ہے دوسرے ہاتھ سے لے لیا جاتا ہے، زیادتی کے کیسز میں نا تفتیش ہوتی ہے نا شناخت پریڈ،تفتیشی افسران کہتے ہیں ہمیں فنڈز ہی نہیں ملتے تفتیش کے لیے پیسہ اپنی جیب سے کیوں لگائیں، تفتیش کے لیے فنڈز ہر ضلع کو دہنےکے بجائے براہ راست تھانے کو کیوں نہیں دیے جاتے؟ تھانے کو تفتیش کے لیے پیسہ دیں گے تو ان سے جواب طلبی بھی ہوگی،سندھ کے لوگوں کی آپ پر نظریں ہیں،

آئی جی سندھ نے عدالت میں کہا کہ دو چار مہینے کے بعد سندھ میں چیزیں تبدیل ہوتی نظر آئے گی،پولیس میں مانیٹرنگ کا میکنزم بنادیا ہے،پورے صوبے میں میں خود مانیٹرنگ کروں گا،فنڈز کی مانیٹرنگ بھی میں خود کروں گا،جسٹس امجد علی ستہو نے استفسار کیا کہ اس کیس میں ہم تفتیشی افسر سے پوچھا اس ملزم کو کیوں گرفتار کیا؟ تفتیش افسر نے جواب دیا اس کا بڑا بھائی ڈاکے مارتا تھا اس لیے اسکو بھی گرفتار کیا، پچھلے 15 سالوں میں سندھ میں بہت تباہی ہوئی ہے،شکار، جیکب آباد، کندھ کوٹ، لاڑکانہ اور دیگر شہروں کا تو اور بھی برا حال ہے، پولیس سمیت ہر محکمے میں 5 ہزار میں سے 2 ہزار ڈیوٹی پر ہوتے ہیں باقی ویزا لے کر ملک سے باہر ہوتے ہیں، کوئی ویزا لے کر لندن چلا جاتا ہے کوئی پیرس چلا جاتا ہے،پولیس والے، ٹیچر، ڈاکٹرز تقریباً سارے محکموں سے سرکاری ملازم ویزا لے کر ملک سے باہر چلے جاتے ہیں،یہ تو صوبے کا حال ہوگیا ہے، کراچی میں تو پھر بھی تفتیشی افسران کچھ نہ کچھ کرلیتے ہیں، کرچی میں چھالیہ والا بھی پولیس کو دو کروڑ دے دیتا ہے، شکار پور، کندھ کوٹ، کشمور میں بھی تو چھالیہ والا نہیں ہے، 15 سال بہت تباہی ہوئی ہے، سندھ میں قتل کیس کی ٹھیک سے تفتیش نہیں ہوتی، بکری، بھینس چوری ڈکیتی کیسز کی کیا تفتیش ہوگی، عدالت ملزمان کے خلاف فائل ٹوٹلتی رہ جاتی ہیں، کہیں شواہد ہی نہیں ملتے،ہم ڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک جاتے ہیں ملزمان کے خلاف عدالت میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے جاتے، جب ملزم چھوٹ جاتے ہیں تو دوسرے دن بیان آجاتا ہے، ہم پکڑتے ہیں عدالت ملزم چھوڑ دیتی ہے،ہم بھی اسی سوسائٹی کا حصہ ہیں ملزمان کو سزا دینا چاہتے ہیں، مگر کیا کریں جب شواہد ہی نہیں آتے تو ملزمان کو کیسے جیل میں رکھیں،

عدالت نے ذیادتی کیس کے ملزم فرہاد کی درخواست ضمانت مسترد کردی،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شواہد کی روشنی میں ملزم فرہاد کو ضمانت نہیں دی جا سکتی،

سابق رکن اسمبلی کے بیٹے کے ہاتھوں خاتون کی عصمت دری،بنائیں فحش ویڈیو

مساج سنٹر کی آڑ میں فحاشی کا اڈہ،پولیس ان ایکشن، 6 لڑکیاں اور 7لڑکے رنگے ہاتھوں گرفتار

شہ آور چیز کھلا کر لڑکی سے زبردستی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار

امیرلڑکے سے شادی کا انکار کیا تو گھر میں بند کر دیا گیا،25 سالہ لڑکی کی تحفظ کی اپیل

یونیورسٹی میں فحش ویڈیوز اور مبینہ نشے کی فروخت،عدالت میں درخواست دائر

کالج کی طالبات نے ساتھی طالبات کی واش روم میں فحش ویڈیو بنا کر وائرل کردیں

محکمہ صحت لاہور کا کمال،سیمینار کے دوران فحش ویڈیو چل گئی

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan