کراچی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے نائب صدور عبدالمنان قائم خانی اور منظر وارثی نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سے اپیل کی ہے کہ ملازمین جو کنٹریکٹ پر تھے سب مستقل نہیں کئے گئے جسکی سیاسی اور رشوت ستانی کی وجوہات تھیں انہیں اصل لسٹ لیکر مستقل کرنے کے علاوہ جو مستقل ہوگئے انہیں اعتراضات لگا کر تنخواہوں سے ا ھروم کردیا گیا ہے انکو فوری کلئیر کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے کنٹریکٹ ملازمین مستقل ہونے کے باوجود تنخواہوں سے محروم ہیں جبکہ بعض سیاسی بنیادوں ]پر مستقل نہیں کئے گئے۔ محکمہ صھت عزر گناہ بدتر از گناہ کا مرتکب ہو رہا ہے۔ صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد تنخواہیں روکنے اور میڈیکل فٹنس میں تاخیر کا کوئی جواز نہیں ۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی نوٹس لیں کنٹریکٹ ملازمین کی اصل لسٹ کے مطابق رہ جانے والے ملاز،مین بھی مستقل کئے جائیں۔ کے ایم سی میں پسند نا پسند کی بنیاد پر سالہا سال سے کام کرنے والے ملازمین کا استحصال کیا گیا۔ عبدالمنان قائم خانی اور منظر وارثی نے کہا کہ کنٹریکٹ ملاز،میں جنکی تعداد 722دکھائی گئی جبکہ یہ اس سے کہیں زیادہ تھی لیکن سیاسی بنیادوں پر اصل ملازمین کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔
مخصوص افراد کو 31 جولائی 2018کو مستقل کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ صوبائی کابینہ کی 29اپریل 2018اور سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو جواز بنا کر یہ منظوریاں دی گئیں۔ لیکن 85ایسے ملازمین جنکی عمریں 42سال سے زائد تھیں اور اور بعض محکمہ جس میں لینڈ ، کچی آبادی ، اورنگی، ای اینڈ آئی پی و دیگر محکمے تھے انکے کئی ملازمین کو ایچ آر ایم کو رشوت نہ دینے اور سیاسی بنیادوں پر مستقلی کی لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔
ان میں سے 85ملازمین کی 20اگست 2020کو تنخواہیں بند کردی گئیں ۔ جس پر متاثرہ ملازمین نے چیف سیکریٹری سندھ سے رجوع کیا تھا۔ انکی عمروں پر رعایت دے دی گئی تھی۔ ان 23ملازمین کو 16مئی 2021کو منظوری کے باوجود نئے تقرر نامے بھی جاری کئے گئے لیکن انہیں میڈیکل فٹنس نہیں دی جا رہی ۔ سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز نے معاملہ لٹکا کر تین ماہ سے ان ملازمین کو زچ کیا ہوا ہے جبکہ مستقل نہ کئے گئے ملازمین کی درخواستیں ایچ آر ایم میں ڈمپ کرکے انہیں فاقہ کشی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
کراچی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن مطالبہ کرتی ہے کہ رہ جانے والوں کو ریکارڈ چیک کرکے مستقل اور بقیہ کی تنخواہیں جاری کی جائیں۔ ایدمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب اسکا خصوصی نوٹس لیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ انکے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔

Shares: