کوشش سے قوت . تحریر : زید علی

0
33

ایک طالب علم کو اس کے استاد نے کہا وہ تتلی کی زندگی پرتحقیق کرے اور اس کی زندگی کے آغازکا عملی طورپرمشاہدہ کرے۔ اس کے لیے انہوں نے اسے ایک کوکون دیئے۔ کوکون داراصل ایک ایسا گول سا غلاف ہوتا ہے جس میں تتلی پرورش پاتی ہے۔ طالب علم میں بہت زیادہ تجسس تھا کہ وہ یہ جان لے کہ تتلی اپنی زندگی کیسے شروع کرتی ہے؟ کچھ دن بعد طالب علم نے دیکھا کہ اس کوکون میں ایک سوراخ ہو چکا ہے۔ تتلی پورا زور لگا کر اس خول سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہی تھی۔ تتلی اپنی قوت اور جدوجہد کے باوجود اس خول سے باہر نہیں نکل پارہی تھی۔ اس کے پر ناتواں اور نہ ہونے کے برابر تھے۔ طالب علم نے فورا اس کی مدد کا فیصلہ کر کے اس خول کا سوراخ بڑا کر دیا کہ تتلی آسانی سے باہر نکل آئے مگر وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ تتلی اڑ ہی نہ پائی اور مر گئی۔ وہ بہت حیران ہوا اور اس نے یہ ساری بات اپنے استاد کو بتائی۔ استاد نے پوری تسلی سے طالب علم کی بات کو سنا ارو کہنے لگے۔ بیٹا! تتلی کی زندگی کے چار عہد ہوتے ہیں جنہیں انڈہ، لاروہ، پیوپا اور مکمل تتلی بن جانا کہا جا سکتا ہے۔ تتلی کے لیے فطرت کا اصول یہ ہے تتلی کو اس خول کو خود ہی توڑ کر باہر نکلنا پڑتا ہے۔ وہ اپنے زندگی کے آغاز میں ہی خول سے جتنا زیادہ محنت کر کے باہر آئے گی اس کے پر اتنے ہی مظبوط اور خوشنما ہوتے ہیں۔ اس میں مشکل حالات میں جینے کی امنگ اور حوصلہ اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔ بیٹا! ہم انسانوں کی زندگی بھی ایسی ہی ہے ہمیں ضرورت سے زیادہ مدد تبا و برباد کر کے رکھ دیتی ہے۔ ہماری زندگی کو بھر پور قوت اور طاقت کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے مشکل اور سخت حالات میں خود ہی ہمت، جرات اور استقامت سے اپنی مشکلوں، مصیبتوں اور راستے کی رکاوٹوں پر قابو پا کر زندگی میں اپنا راستہ خود بنائیں۔ ہمیں زندگی میں قوت صرف کوشش سے ہی ملتی ہے۔ ہارتا صرف وہی ہے جو کوشش کرنا چھوڑ دیتا ہے۔ بار بار کوشش کرنے والا اور ہمت نہ ہارنے والا کبھی ناکام نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ خدا کا اصول ہے کہ ہر تنگی کے بعد آسانی ہے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے ہمیں دنیا و آخرت میں کامیابیاں اور کامرانیاں عطا فرمائے (آمین)

@ZaidAli0000

Leave a reply