خیبر پختونخوا میں کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کی تنخواہیں روکنے اور موبائل سمیں بلاک کر نے پر غور

خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے کورونا ویکسین نہ لگوانے پر سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے-

باغی ٹی وی : پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر صحت خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا کاکہنا ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والوں پر سفری پابندیاں عائد کریں گے ، موبائل سم بھی بلاک ہوسکتی ہے۔ ویکیسن نہ لگوانے پر سرکاری ملازمینکی تنخواہیں روکنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

وزیرِ صحت خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ کورونا وائرس کی چوتھی لہر میں شدت پر مزید سختیاں کرنی پڑیں تو کریں گے۔ جعلی ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بنوانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

محکمہ صحت سندھ کا 9 کلاس تا 12 کلاس تک کے طلبہ کی ویکسینیشن کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ انڈور اجتماعات پر پابندی ہے جبکہ آوٹ ڈور پر 300 لوگوں کی اجازت ہے۔ہفتہ اور اتوار کو تجارتی مراکز بند رہیں گے، بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بہت جلد کابینہ کا اجلاس ہوگا، اپنا فیصلہ پھر الیکشن کمیشن کو بتائیں گے۔

وزیرِ صحت نے خیبر پختونخوا میں کورونا کیسز اور ویکسینیشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی 30 فیصد آبادی مکمل ویکسی نٹیڈہے ۔ گزشتہ روز کے ڈیٹا کے مطابق اب تک 7.3 ملین سے زائد ویکسین لگائی۔ 15لاکھ لوگوں کو دوسری ڈوزز دی جاچکی ہے۔ روزانہ 2 لاکھ افراد کو ویکیسن لگانے کا ٹارگٹ ہے۔

وزیرِ صحت خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کی اہم اسپتالوں میں کورونا مریضوں میں صرف 2 فی صد ایسے ہیں جو ویکیسن لگوا چکے ہیں اور اسی لیے خطرے سے باہر ہیں۔ صوبے بھر میں 750 سے زیادہ ویکسینیشن سینٹر بنائے گئے ہیں، آدھی آبادی کو ویکسین لگ گئی تو وائرس کا اثر کم ہو جائے گا۔

مہنگی ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن

ان کا کہنا ہے کہ فرسٹ ڈوز کے حساب سے چترال کی 65 فیصد آبادی ویکسی نیٹڈ ہوچکی ہے، چترال کی 40 فیصد آبادی کو دوسری ڈوز بھی لگائی جاچکی ہے۔ کرم میں 15 فیصد آبادی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا چکی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے میں کورونا کی موجودہ شرح 5.2فیصد ہے ۔اسپتالوں میں مریض پچھلی لہر سے صرف 20 فیصد کم ہیں ۔

Comments are closed.