کے پی حکومت نے دلیپ کمار اور راج کپور کے آبائی گھروں کو خریدنے کے لئے رقم فراہم کر دی
خیبر پختونخوا حکومت نے بالی وڈ کے لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کا آبائی مکان اور راج کپور فیملی کی حویلی خریدنے کے لیے رقم فراہم کر دی-
باغی ٹی وی: کے پی کے حکومت نے اس مد میں 2 کروڑ 30 لاکھ روپے 57 ہزار روپے رقم محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر پشاور کو جاری کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق لیجنڈ اداکار دلیپ کمار اور راج کپور کے گھروں کے مالکان کو حتمی نوٹسز بھی جاری کر دئیے گئے ہیں۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر میوزیم اینڈ آرکیالوجی عبدالصمد کا کہنا ہے کہ دلیپ کمار اور راج کپور کے مکانات کا قبضہ عید کے بعد لے لیا جائے گا جبکہ قبضہ لینے کے بعد ان کی بحالی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔
حکومتی فیصلے کے تحت راج کپور حویلی اور دلیپ کمار کے مکان کو اصلی حالت میں بحال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل انڈسٹریلسٹ اور سرحد چیمبر آف کامرس کے سابق سربراہ فواد اسحاق نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے نام پر دلیپ کمار کے پشاور میں موجود آبائی گھر کا مناسب اور قانونی اختیار نامہ (پاور آف اٹارنی) ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ دلیپ کمار نے 2012 میں اپنی جائیداد کی پاور آف اٹارنی کا مناسب مسودہ تیار کروایا تھا انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے چچا دلیپ کمار کے دل میں پشاور کے لوگوں کے لیے بہت احترام ہے اور وہ اپنا آبائی گھر پشاور کے لوگوں کو تحفہ دینا چاہتے تھے۔ دلیپ کمار کی پشاور اور وہاں کے لوگوں کے لیے محبت دہائیاں گزرنے کے بعد بھی ختم نہیں ہوئی ہے۔
دلیپ کمار کے بھتیجے کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا تھا جب خیبرپختونخوا حکومت اور پشاور میں دلیپ کمار کے گھر کے موجودہ مالک کو مکان کی قیمت کے معاملے پر کسی تصفیہ تک پہنچنے کے لیے کہا گیا ہے تاکہ مکان کو میوزیم میں تبدیل کرنے کا اگلا قدم اٹھایا جاسکے۔
دوسری جانب دلیپ کمار کے ترجمان فیصل فاروقی نے کہا تھا کہ پشاور میں جنوبی ایشیا کے بڑے فنکاروں دلیپ کمار، کپور فیملی، شاہ رخ خان اور دیگر کے آبائی گھروں کی اہمیت کو پوری دنیا میں تسلیم کیا جاتا ہے۔
ان فنکاروں کے آبائی گھروں کو محفوظ بنانے سے پشاور کی اہمیت میں اضافہ ہو گا اور ملک میں سیاحت کی صنعت کو بھی استحکام ملے گا۔
پشاور میں دلیپ کمار اور کپور خاندان کے گھروں کے موجودہ مالکان اور حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ مل کر باہمی اتفاق سے قیمتوں کا تعین کریں تاکہ میوزیم قائم کرنے کا منصوبہ جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔