پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو کے مزید تین کیسز سامنے آ گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ کے علاقے بنوں، ہنگو اور وزیرستان میں پولیو کے مزید تین کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد رواں برس پولیو کے خیبر پختونخواہ میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 44 تک پہنچ گئی ہے. انسداد پولیر پروگرام کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں رواں برس پولیو کے کیسز کی تعداد 58 تک جا پہنچی ہے، سب سے خراب صورتحال خیبر پختونخواہ میں ہے.

خیبر پختونخواہ کے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہا کہ پشاور اور بنوں میں پولیو وائرس کی وجہ افغانستان سے لوگوں کا آنا اور جانا ہے،پولیو بھی ایک بہت بڑی دہشتگردی ہے،اسکے خاتمے کیلیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے،جو لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں ان پر حکومت نظر رکھے ہوئے ہے

بنوں ڈویژن کو پولیوسے متاثرہ علاقوں میں خطرناک ترین ڈویژن قرار دیا گیا ہے۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابرعطا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان، لکی مروت اور بنوں میں پولیو کا تیزی سے پھیلنا تشویشناک ہے، مقامی افراد سمیت ہمارا اسٹاف بھی انسداد پولیو مہم کی راہ میں رکاوٹ بنا ہواہے جسے فوری طورپر روکنا ہے۔

Shares: