ریٹائرڈ فوجی افسر عادل فاروق راجہ جو کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور آئی ایس آئی کے سربراہ فیض حمید پر گھٹیا قسم کے الزامات لگا چکے ہیں انہوں نے سوشل میڈیا پر پاکستان کی 4 صفِ اوّل کی اداکاراوں پر نازیبا الزامات لگائے تھے جس پر کبریٰ خان اور مہوش حیات نے یوٹیوبر کے خلاف عدالت عدالت سے رجوع کیا تھا۔اسی سلسلے میںگزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سوشل میڈیا پر جھوٹی مہم چلانے سے متعلق اداکارہ مہوش حیات اور کبریٰ خان کی عادل فاروق راجہ کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ کبریٰ خان نے جن ویب سائٹس اور سوشل میڈیا اکاونٹس کی نشاندہی کی تھی وہاں سے مواد ہٹا دیا گیا ہے جبکہ ایف اے آئی سائبر کرائم سرکل نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے۔عدالت نے ایف آئی اے کے جواب پر درخواست گزار کے وکیل سے جواب الجواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
”دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ یوٹیوبر عادل فاروق راجہ نے میڈیا انڈسٹری کی 4 اداکاراوں کیخلاف جھوٹے الزامات لگا کر ان کی تذلیل کی، ”یوٹیوبر عادل فاروق راجہ نے بعد میں ایک اور ویڈیو میں وضاحت کی تھی اور پہلے والے موقف سے مکر گئے تھے، اس دوران درخواست گزار سمیت دیگر اداکاراوں کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔اداکاراوں کے خلاف ہتک آمیز مواد کو ہٹانے کے لیے ایف آئی اے اور پی ٹی اے سے رابطہ کیا گیا تھا لیکن یوٹیوبر کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔