کیا بینظیر نے اپنے گارڈز کی مدد سے زرداری کی معشوقوں سے زیادتی کروائی تھی؟؟؟
تحریر: طارق محمود

کچھ دن پہلے ملک ریاض کی دو بیٹیوں نے اپنے مسلح گارڈز کے ساتھ ماڈل عظمیٰ خان کے گھر پر دھاوا بول کر اپنے گارڈز کے ذریعے تشدد اور زیادتی کی جو کوشش کی تھی وہ بات اب پرانی ہوچکی ہے، کچھ لوگوں نے حملہ آوروں کے فعل کو ٹھیک جانا جو اپنے مبینہ خاوند کی بےوفائی پر اسے سبق سکھانے آئیں تھیں اور کچھ لوگوں نے گھر میں مقیم دونوں لڑکیوں کو مظلوم جانتے ہوئے انکی حمایت کی، کیونکہ کسی کے گھر پر غنڈہ گردی کرنے کی دنیا کا کوئی بھی مہذب معاشرہ اجازت نہیں دیتا، اس واقعہ پر سوشل میڈیا پر بیشمار تبصرے کیئے گئے اور ہر کسی نے اپنے اپنے ویوز بھی دیئے، ایسے ہی ویوز میں ٹوئٹر پر مشہور امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کا نام بھی سامنے آیا ہے، جنکے ٹویٹس کی وجہ پاکستان میں کچھ حلقوں میں شدید بےچینی پائی گئی ہے، اور موصوفہ کے خلاف پاکستانی عدالت میں ہتک عزت اور الزام تراشی کا مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا ہے۔ سنتھیا ڈی رچی گزشتہ کچھ سالوں سے پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے سوشل میڈیا پر مہم چلا رہی ہیں اور مغربی ممالک کے شہری لاکھوں مرتبہ انکی پاکستان میں سیاحت کے حق میں پوسٹ کی گئی ویڈیوز دیکھ بھی چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستانی شہری سنتھیا کو انکے کام کی وجہ سے بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
سنتھیا نے اپنے ٹویٹس میں ملک ریاض کی بیٹیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوا لکھا ہے کہ اس سے مجھے بینظیر بھٹو کا زمانہ یاد آگیا ہے جب زرداری کی بےوفائیوں پر بینظیر اپنے گارڈز کے ساتھ چھاپہ مارتی تھیں اور اپنے گارڈز سے زرداری کی معشوقوں کیساتھ زیادتی بھی کرواتی تھیں تاکہ وہ آئندہ زرداری کے ساتھ تعلقات بنانے سے باز رہیں۔
ہم میں سے ہر کوئی جانتا ہے کہ زرداری مالی کرپشن کے ساتھ ساتھ جنسی کرپشن کا بھی بےتاج بادشاہ ہے، موصوف خوبصورت ماڈل اور اداکاروں کے ساتھ پاکستانی عوام کے پیسوں پر عیاشی بھی کرتے ہیں اور انہی ماڈلز کے ذریعے کروڑوں اربوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ بھی کرواتے ہیں اور اگر کوئی کسٹم آفیسر کسی ماڈل کو پکڑ لے تو اسے قتل کروا کر خودکشی بھی ظاہر کروا دیتے ہیں۔

دنیا کے کسی بھی معاشرے میں کوئی بھی بیوی یہ پسند نہیں کرسکتی کہ اسکا شوہر اسکے ہوتے ہوئے دوسری عورتوں کے ساتھ تعلقات بنائے، پاکستانی معاشرے میں مظلوم اور مالی طور پر کمزور بیویاں اپنے خاوندوں کو روکنے سے قاصر ہوتی ہیں، اسلئے بچاری چوبیس گھنٹے اسی پریشانی میں سوچ سوچ خود ہی ذہنی مریض بن جاتی ہیں، جبکہ مالی طور پر مضبوط اور تعلیم یافتہ بیویاں تمام اخلاقی اور قانونی حدوں کو پھیلانے کر اپنے شوہروں اور انکی مبینہ معشوقوں پر حملہ آور بھی ہوجاتی ہیں، ایسا ہم نے کچھ دن پہلے کے واقعہ میں بھی دیکھا ہے اور ہوسکتا ہے ایسا بی بی نے بھی اپنی زندگی میں شوہر کی بےوفائیوں سے تنگ آ کر کردیا ہو، کچھ لوگ اس بات پر احتجاج کررہے ہیں کہ جسکی وفات ہو جائے اسکے مرنے کے بعد اس پر الزام نہیں لگاتے کیونکہ اس نے کونسا واپس آ کر جواب دے دینا ہوتا ہے، ایسا ٹھیک بھی لگتا ہے لیکن بی بی محترمہ تو اپنے والد بھٹو کی طرح زندہ ہیں اور قیامت تک زندہ ہی رہیں گی، اسلیئے پی پی والوں کو احتجاج کرنے کی بجائے جا کر گڑھی خدا بخش میں بی بی سے پوچھ لینا چاہئیے کہ کیا انہوں نے زرداری کی بےوفائیوں پر چھاپے مار کر اپنے گارڈز کی مدد سے زرداری کی مبینہ معشوقوں سے زیادتی کروائی تھی یا سنتھیا ڈی رچی جھوٹ بول کر پاکستانی معاشرے میں مشہور ہونے کیلئے تگ ودو کررہی ہیں۔
#طارق_محمود

Shares: