مودی ٹرمپ ٹیلی فونک رابطہ ، بھارت کی چین اور امریکہ کی سیاہ فاموں کے ہاتھوں درگت پر دونوں کا ایک دوسرے سے اظہار یکجہتی

مودی ٹرمپ ٹیلی فونک رابطہ ، بھارت کی چین اور امریکہ کی سیاہ فاموں کے ہاتھوں درگت پر دونوں کا ایک دوسرے سے اظہار یکجہتی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیراعظم مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیلی فونک بات چیت کے دوران امریکی صدر نے مودی کو جی سوین کی اگلی میٹنگ میں شرکت کی دعوت دی، امریکی صدر نے جی سیون کی صدارت امریکہ کو ملنے کا کہتے ہوئے جی سیون گروپ میں توسیع کی خواہش کا بھی اظہار کیا، امریکی صدر کی جانب سے بھارت کو جی سیون میں شامل کرنے کا عندیہ دیا گیا، باقی کچھ اور ممالک کو بھی جی سیون میں شامل کئے جانے کا امکان ہے

ٹرمپ اور مودی کے مابین ٹیلی فونک بات چیت میں دونوں ممالک میں کرونا وائرس کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی، بھارت اور چین کے مابین لداخ سرحدی تنازع پر بھی بات کی گئی، ٹرمپ نے پہلے لداخ سرحدی تنازع پر ثالثی کی پیشکش کی تھی جس کو مودی سرکار نے مسترد کر دیا تھا

بھارتی وزیراعظم مودی کا کہنا تھا کہ بھارت کو امریکہ اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کامیابی کے لئے کام کرنے میں خوشی محسوس ہوگی ۔مودی نے امریکہ میں جاری مظاہروں کے حوالہ سے تشویش کا اظہار کیا اور مظاہروں کے خاتمے کے لئے دعا بھی کی،

امریکی صدر کی جانب سے لداخ کشیدگی کے حوالہ سے ثالثی کی پیشکش پر بھارت نے جواب دے دیا

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت چین کے ساتھ حالیہ سرحدی تنازعہ کے حل کے لئے قائم میکانزم اور سفارتی رابطوں کے ذریعے چین سے براہ راست مذاکرات کر رہا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس میں بھارت کو کسی تیسرے فریق کی ضرورت نہیں ہے۔

امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے وقت کشمیر پر ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی جسے بھارت نے مسترد کر دیا تھا اب لداخ کشیدگی پر بھی بھارت نے امریکی صدر کی ثالثی مسترد کر دی ہے.

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع کو حل کرنے کے لئے تیار ہے۔ جس کے بعد بھارت نے ثالثی سے انکار کر دیا ہے

واضح رہے کہ چین اوربھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی مسلسل بڑھتی جارہی ہے اور اطلاعات کے مطابق چین کے پانچ ہزارسے زائد فوجی بھارت میں گھس گئے ہیں‌

ذرائع کے مطابق ‏سی پیک کو امریکہ اور بھارت سے خطرہ چینی طیارے اور ہیلی کاپٹرز لداخ پہنچ گئے چین نے ماؤنٹ ایورسٹ پر فوجیں اتار دیں ، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہےکہ ‏گیلون ندی (لداخ) سمیت تین مختلف مقامات پر چینی فوج 4-5 کلومیٹر تک LAC سے آگے مورچہ بند ہونا شروع ہوگئی ہے۔

بصرف گلون ندی کے مقام پر چین نے 100 کے قریب ٹینٹ لگا دیئے ہیں چین کے پانچ ہزار کے قریب فوجی بھارتی قبضے کے علاقے لداخ میں داخل ہیں

ادھرذرائع کے مطابق ‏لداخ میں چین نے بھارت کو ناکوں چنے چبوا دے، متعدد فوجی گرفتار، اکثر نے بھاگ کر جان بچائی ،اطلاعات کے مطابق لداخ اور سکم کی سرحد پر چینی فوج کی نقل و حرکت سے بھارت کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق چینی فوج زیر زمین بنکرز بنانے مصروف ہے جبکہ کچھ بھارتی فوجیوں کو گرفتارکرلیا ہے جبکہ بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں نے بھاک کرجان بچائی ہے

سی پیک کے خلاف امریکی سازش کے توڑ کیلئے چین کے پانچ ہزار فوجی بھارت میں گھس گئے

لداخ میں انڈیا اور چین میں سرحدی کشیدگی، سینئر صحافی مبشر لقمان نے کیا دی تجویز

‏یہ وہ لات ہے جو ایک چینی فوجی نے لداخ میں ایک بھارتی فوجی کو تحفہ میں دی

لداخ میں چین کے ہاتھوں شرمناک شکست پر جنرل بخشی نے ایک سائیڈ کی مونچھیں کٹوا دیں

"پلیز گو بیک چائنہ” بھارتی فوج کے ترلے، بینر اٹھا لیے

جنگ کی تیاری کرو، چینی صدر کا فوج کو حکم

چائنہ نے لداخ کے قریب اپنے ایئر بیس کو مزید پھیلانا شروع کر دیا،جنگی طیارے بھی پہنچا دیئے

لداخ پر پنگے بازی پر چائنہ نے بھارتی فوج کو رگڑ دیا مگر کشمیر پر ہم احتجاج سے آگے نہ بڑھ سکے

مودی سرکار کے عزائم پڑوسی ممالک کیلئے خطرہ بن چکے،وزیراعظم عمران خان

لداخ سے ذرائع کے مطابق گھس کر مارنے کی بھڑکیں مارنے والے بھارت کی آج کل بولتی بند ہے، اس کی وجہ سکم اور لداخ کی سرحد پر چینی فوج کی وہ نقل وحرکت ہے جس سے بھارتی فوج اور مودی سرکار کے ہوش اڑ گئے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق چینی افواج ڈربوک شیوک کی اہم شاہراہ سے صرف 255 کلومیٹر دور ہیں۔ بھارتی عسکری ذرائع کے حوالے سے دی گئی رپورٹ کے مطابق سرحد پر چینی افواج کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

Comments are closed.