لاہور:لاہور کے تعلیمی اداروں میں بھی نشے کا رواج پکڑرہا ہے،کوئی نشہ کررہا ہے تو کوئی نشے سے روکنے کی کوشش کررہا ہے، ایسی ہی ایک کوشش ایک لڑکی کو مہنگی پڑگئی جب ڈیفنس کے نجی اسکول میں نشے سے روکنے پر طالبہ کو ساتھی لڑکیوں نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

گولیاں چل گئیں،سندھ یونیورسٹی جامشورو کی بس کے ڈرائیور کی ہوئی موت

ایف آئی آر کے مطابق لاہور میں واقع ایک امریکن اسکول میں پیش آیا جہاں علیحہ عمران نامی لڑکی نے اپنے ساتھی گرلز سٹوڈنٹ ساتھی کو نشہ کرنے سے منع کیا کیا کہ وہ جان کی دشمن بن گئی

بھائیوں سے پیسے کیوں نہیں منگوائے شوہر نے بیوی کے ساتھ کیا گھناؤنا کام

واقعے کا مقدمہ طالبہ کے والد عمران کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ متن کے مطابق بیٹی کی کلاس فیلو جنت آوارہ اور نشے کا شوق رکھتی ہے ملزمہ جنت میری بیٹی کو نشے کا عادی بنانا چاہتی تھی۔

فرسٹ ائیر کی طالبہ 25 روز بعد پولیس نے کروائی بازیاب

متن میں کہا گیا ہے کہ جنت نے اپنی بہن کائنات، عمائمہ اور نور رحمان کو ساتھ ملاکرحملہ کیا ملزمان نےبیٹی کی سونےکی چین بھی چرا لی اورتشددبھی کیا۔اس ایف آئی آر میں یہ بھی بھی درج ہےکہ جب علیحہ عمران پرتشدد کیا جارہا تھا تو اس وقت وہاں کچھ لڑکے بھی پہنچ گئے اورانہوں نے تشدد زدہ علیحہ کی ویڈیوز بنائیں اور پھر وائرل کردیں‌

 

پولیس رپورٹ کے مطابق تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ کے والد گرامی کا کہنا ہے کہ میری بیٹی پر بہت زیادہ تشدد کیا گیا ، اس کے کپڑے پھاڑےگئے ، اس کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا منظروہاں ہر کسی نے دیکھا تو بعض نے ویڈیوز اور تصاویر بنا کریہ ہیبتناک منظرمحفوظ بھی کرلیا جو کہ ایک واضح ثبوت ہے ، اس لیے اس واقعہ میں ملوث تمام کرداروں کے خلاف کارروائی کی جائے اوران کو قانون کی گرفت میں لایا جائے

پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے باوجود واقعے میں ملوث کسی لڑکی کو گرفتار نہیں کیا۔

Shares: