عدالت نے عہدے کا ناجائزاستعمال کرنے پرسی ای او اور ڈی جی ایچ آرگیپکو کو26 مئی کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کےمطابق لاہورہائی کورٹ میں گیپکو ایکسیئین کے تبادلے کیخلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ایڈیشنل رجسٹرارجوڈیشل کوعدالتی حکم سے متعلق گیپکو کے متعلقہ افسران کو آگاہ کرنے کا بھی حکم دیا۔
سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ ڈی جی ایچ آر گیپکو نے درخواست گزار کو ہائیکورٹ سے رجوع کرنے پردھمکیاں دیں۔ ڈی جی ایچ آر گیپکو نے نا صرف تبادلے کے خلاف درخواست کو مسترد کیا بلکہ درخواست گزار کو حقوق کے لیے لڑنے سے بھی روکا۔
جسٹس شاہد وحید نے گیپکو کے ایکسئین کامران احمد کی درخواست پر تحریری حکم جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ڈی جی ایچ آر گیپکو نے یہ بھی کہا کہ تبادلے کیخلاف درخواست لاہور ہائیکورٹ میں قابل سماعت ہی نہیں۔
درخواست گزار نے مؤقف پیش کیا کہ 14 مئی 2020 ء کو ڈپٹی مینجر آپریشنز گیپکو ڈویژن وزیر آباد تقرر کیا گیا۔ 23 اگست 2021ء کو ٹرانسفر پالیسی کے برعکس ایک برس بعد تبادلہ کردیا گیا۔
گیپکو کے ایکسئین کامران احمد نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ٹرانسفر پالیسی کے تحت ایکسیئین کا 2 سال سے پہلے تبادلہ نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے گیپکو چیف کو وزیرآباد سے تبادلے کیخلاف درخواست پر فیصلے کا حکم دیا تھا۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ گیپکو حکام نے ہائیکورٹ کے حکم کے برعکس ٹرانسفر پالیسی کیخلاف درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ وزیرآباد سے گوجرانوالہ تبادلہ کرنے کیخلاف درخواست مسترد کرنے کا گیپکو کا حکم کالعدم کیا جائے۔