لاہور ہائیکورٹ: آنکھوں کی بیماری کے علاج کےلیے غیر معیاری انجکشن استعمال کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنا پر مسترد کر دی ،عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کس طرح متاثرہ فریق ہے ؟اس بیماری سے درخواست گزار کا کونسے بنیادی حقوق متاثر ہوئے؟ مناسب ہے آپ یہ معاملہ سپریم کورٹ لے جائیں
جسٹس اسجد جاوید گورال نے شہری فرقان علی کی درخواست پر سماعت کی ، درخواست گزار کی طرف سے رانا سکندر ایڈووکیٹ پیش ہوئے،درخواست میں نگراں پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، آنکھوں کی بیماری کے علاج کے لیے غیر معیاری انجکشن لگائے جا رہے ہیں،انجکشن لگانے کے سبب 14 افراد آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوئے ،عدالت نے غیر معیاری انجکشن کے استعمال روکنے اور زمہ داران کے خلاف کارروائی کا حکم دے ،
طالبات کو کالج کے باہر چھیڑنے والا گرفتار،گھر کی چھت پر لڑکی کے سامنے برہنہ ہونیوالا بھی نہ بچ سکا
پولیس کا قحبہ خانے پر چھاپہ،14 مرد، سات خواتین گرفتار
خاتون کے ساتھ زیادتی ،عدالت کا چھ ماہ تک گاؤں کی خواتین کے کپڑے مفت دھونے کا حکم
نرسری وارڈ میں 4 بچوں کے جاں بحق ہونے پر وزیراعلیٰ کا نوٹس
پسند کی شادی جرم بن گئی، سفاک ملزمان نے بچوں،خواتین سمیت سات افراد کو زندہ جلا ڈالا
لاہور میں فوگ کے ساتھ اسموگ کا بھی راج ہو چکا
پنجاب میں انجکشن سے بینائی متاثرہ افراد کی تعداد 77 ہوگئی۔لاہور میں 25، ملتان میں 19، بہاولپور میں 17 اور قصور میں چار افراد کی بینائی متاثر ہوئی جبکہ انجکشن لگانے والوں میں لاہور کے 5، بہاولپور کے 4 اور ملتان کے 3 نجی کلینک شامل ہیں۔غیرقانونی غیر رجسٹرڈ کمپنی سے انجکشن کی فروخت پر 11 ڈرگ انسپکٹر کو معطل کردیا۔