لاہور ہائیکورٹ نے 79 برس پرانا جائیداد تنازع حل کر دیا

0
47
lahore highcourt

لاہور ہائیکورٹ نے 79 برس پرانا جائیداد تنازع حل کردیا

عدالت نے درخواست گزار کی 1952 میں سول کورٹ سے ہونے والی ڈگری پر عملدرآمد کی استدعا مسترد کردی ،عدالت نے فراڈ کرنے پر نجیب اسلم کی اپیل 2 لاکھ جرمانے کے ساتھ مسترد کردی ،جسٹس مزمل اختر شبیر اور جسٹس چوہدری محمد اقبال پر مشتمل بینچ نے 14صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار 1952 کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے کم ازکم 4 دہائیوں بعد عدالت آیا عدالت نے اپنا اطمینان کرنے کےلیے 1952 کا ریکارڈ طلب کیا ،عدالتی ایلحمد کے مطابق متعلقہ ریکارڈ ٹریس نہیں ہو سکا ریکارڈ کے مطابق قیام پاکستان کے وقت مزکورہ اراضی کو کرتار سنگھ سمیت دیگر نے چھوڑ دیا تھا ،مرکزی حکومت نے دعوا دائر کرنے سے پہلے 1947میں مزکورہ ارضی کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ حکومت پاکستان نے قیام پاکستان کے وقت چھوڑی گئی جائیدادوں کو جعلسازوں سے بچانے کےلئے اتھارٹی بنائی،قیام پاکستان کے وقت کسی بھی مسنگ غیر مسلم کو مہاجر تصور کیا جاتا ہے ،غیر مسلموں کی چھوڑی گئی اراضی کو ایڈمنسٹریشن اف اویکیو پراپرٹی آرڈینس کے تحت تحفظ دیا جاتا تھا درخواست گزار نے متعلقہ فورم پر جانے کی بجائے سول کورٹ میں دعوی دائر کردیا ،دعوے میں دوسرا فریق بھارت ہجرت کر چکا تھا سول کورٹ کو چھوڑی گئی جائیدادوں پر فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں تھا سول کورٹ کو 1952 کا فیصلہ غیر قانونی تھا جسے کالعدم قرار دیا جاتا ہے درخواست گزار کے وکیل کے مطابق فضل محمود اور محمد اسلم نے 1944 میں۔ فیصل آباد میں موجود 219کنال 9مرلے اراضی کرتار سنگھ سمیت دیگر کو فروخت کی ،18اگست 1944 کو فروخت کی گئی اراضی کو باقاعدہ رجسٹرڈ کیا گیا اکتوبر 1951 میں فضل محمود کے بیٹے خالد محمود نے اراضی کی واپسی کےلیے دعوی دائر کیا٫دعوے میں موقف اختیار کیا کہ آبائی جائیداد ہونے کے باعث سے فروخت نہیں کیا جاسکتا لہزا وہ جائیداد واپسی کا حق دار ہے 19 اپریل 1952کو سول جج نے یک طرفہ کارروائی کرتے ہوئے خالد محمود کے حق میں ڈگری جاری کردی ،ارضی فروخت کرنے والے دوسرے فریق محمد اسلم کے بیٹے نجیب اسلم نے خالد محمود کا حق ملکیت ختم کرنے کے لیے درخواست دائر کی 1963 میں عدالت نے نجیب اسلم کی درخواست منظور کرلی خالد محمود نے فیصلے کے خلاف ایڈیشنل سیٹلمنٹ اینڈ ری ہیبلیٹیشن کمشنر لائل پور کے روبرو اپیل دائر کی جسے منظور کر لیا گیا درخواست گزار نے 1952 کے ڈگری جاری کرنے اور 1965 کے سیٹلمنٹ کمشنر ک فیصلے پر عمل درآمد کرانے کے لیے2018 ہائیکورٹ سے رجوع کیا .021 میں سنگل بینچ درخواست گزار کی درخواست مسترد کردی درخواست گزار نے سگنل بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی

سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی دیرینہ دوست فرح گوگی کا ایک اور بڑا سکینڈل منظر عام پر آ

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

نوجوان جوڑے پر تشدد کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کے بارے میں اہم انکشافات

بنی گالہ کے کتوں سے کھیلنے والی "فرح”رات کے اندھیرے میں برقع پہن کر ہوئی فرار

ہمیں چائے کے ساتھ کبھی بسکٹ بھی نہ کھلائے اورفرح گجر کو جو دل چاہا

فرح خان کتنی جائیدادوں کی مالک ہیں؟ تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئیں

بنی گالہ میں کتے سے کھیلنے والی فرح کا اصل نام کیا؟ بھاگنے کی تصویر بھی وائرل

Leave a reply