سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ شہریوں کے اہلِ خانہ کو معاوضے کی ادائیگی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی

سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ حکومت نے 18 لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ کو معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے،محکمہ داخلہ سندھ نے لاپتہ شہریوں کے اہلِ خانہ کو معاوضہ دینے کی سمری وزیرِ اعلیٰ کو بھجوائی ہے،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں کہا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد اہلِ خانہ کو رقم کی ادائیگی کر دی جائے گی،سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ جے آئی ٹی اور صوبائی ٹاسک فورس کے متعدد اجلاسوں کے بعد ان شہریوں کو جبری گمشدہ قرار دیا گیا

عدالت نے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی کا آخری اجلاس کب ہوا تھا؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ مارچ 2022 میں جے آئی ٹی کا آخری اجلاس ہوا تھا، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کا اجلاس تو کیا جائے تاکہ تلاش کی کوئی امید تو رہے،عدالت نے تفتیشی افسران کو پھر ہدایت کی کہ شہریوں کی تلاش کے لیے جدید ڈیوائسز استعمال کی جائیں ، شہریوں کی بازیابی سے متعلق معاملات میں سیکریٹری داخلہ اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن دلچسپی لیں،عدالت نے شہریوں کی بازیابی سے متعلق آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ بھی طلب کر لی اور سماعت 10جنوری تک ملتوی کر دی

دوسری جانب لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،دوران سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللّٰہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس اور انتظامیہ کے ہاتھ کچھ نہیں تو ہم وزیرِ اعظم کو بلا لیں گے،کراچی کے مسنگ پرسنز کے کیسز کو دس دس سال ہو گئے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، جے آئی ٹیز اور ٹاسک فورس کے اجلاس نتیجہ خیز نہیں ہوتے،جسٹس امجد سہتو نے کہا کہ ہم 10سال سے ہر روز 10، 15 لاپتہ افراد کے کیسز سنتے ہیں، اتنا وقت دیگر کیسز کو دیتے تو بہت معاملات نمٹ جاتے،

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

 چارکار سوار لڑکیوں نے کارخانے میں کام کرنیوالے لڑکے کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا

 لگتا ہے لاپتہ افراد کے معاملے پر پولیس والوں کو کوئی دلچسپی نہیں

سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم

اگلے مرحلے پر آئی جی کو بھی طلب کرسکتے ہیں

واضح رہے کہ لاپتہ افراد کیس میں ایک گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیا آپ کو معلوم ہے جبری گمشدگی کیا ہوتی ہے؟ جبری گمشدگی سے مراد ریاست کے کچھ لوگ ہی لوگوں کو زبردستی غائب کرتے ہیں، جس کا پیارا غائب ہو جائے ریاست کہے ہم میں سے کسی نے اٹھایا ہے تو شرمندگی ہوتی ہے، ریاست تسلیم کرچکی کہ یہ جبری گمشدگی کا کیس ہے،انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی جس کے ساتھ ہوتی ہے وہی جانتا ہے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، اگر آپ ان چیزوں کو کھولیں گے تو شرمندگی ہو گی

Shares: