پورا لبنان تاریکی میں ڈوبنے خدشہ پیدا ہوگیا

0
32

بجلی کا مسئلہ حل نہ تو پورا لبنان تاریکی میں ڈوب سکتا ہے

باغی ٹی وی :لبنان کے نگراں وزیر توانائی نے خبردار کیا ہے کہ اگر بجلی گھروں کے لئے ایندھن خریدنے کے لئے رقم وصول نہ کی گئی تو مہینے کے آخر میں ملک مکمل تاریکی میں ڈوب جائے گا۔

لبنان میں 1975-1990 کی خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد سے ہی بجلی کی کٹوتی ایک عام بات ہے ، جس کی وجہ سے لبنانی شہری نجی جنریٹروں کو روزانہ تین سے 12 گھنٹے تک بجلی کا دوسرا بل ادا کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔

اب کئی دہائیوں میں یہ ملک اپنے بدترین معاشی بحران کا شکار ہے ، اور درآمدات کو جاری رکھنے کےلیے بھارتی رقوم سے پاور سیکٹر چل رہا ہے

نگراں وزیر توانائی ریمنڈ گجر نے تنبیہ کی کہ بجلی کی سرکاری کمپنی الیکٹرائٹ ڈو لیبن کو نقد رقم کے عوض تنگ کیا جا رہا ہے . انہوں نے کہا ، لبنان ماہ کے آخر میں مکمل تاریکی کی طرف بڑھ سکتا ہے اگر الیکٹریٹ ڈو لیبن کو ایندھن خریدنے کے لئے مالی امداد فراہم نہیں کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا بجلی ، انٹرنیٹ ، فون ، اسپتالوں یا ویکسین کے بغیر اپنی زندگی کا تصور کریں ..کیسے ممکن ہے . اکیسویں صدی میں بجلی کے بغیر زندگی بسر کرنا غیر ممکن ہے

اب تک بجلی کمپنی 2020 کے بجٹ کے تحت مختص قرض کی باقیات پر کام کر رہی تھی ، لیکن 2021 کا بجٹ ابھی تک منظور نہیں ہوا ہے کیونکہ ملک معاشی اور سیاسی بحرانوں سے دوچار ہے۔

بین الاقوامی برادری نے طویل عرصے سے بجلی کے شعبے کی مکمل نگرانی کا مطالبہ کیا ہے ، جس پر جنگ کے خاتمے کے بعد سے حکومت کو 40 ارب ڈالر سے زیادہ لاگت آئی ہے۔

Leave a reply