لبنان کی حکومت پر تشدد مظاہرین کے سامنے بے بس
باغی ٹی وی : لبنانی عوام نے حکومت سے مزید استعفوں کا مطالبہ جاری رکھتے ہوئے احتجاج کو طول دے رکھا ہے . لبنان میں عوامی تحریک نے آج پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے عوام کو دارالحکومت بیروت کے وسط میں ریاض الصلح اسکوائر پر اکٹھا ہونے کی کال دی ہے۔ یہ کال ایسے وقت پر دی گئی ہے جب لبنانی حکومت کا اجلاس منعقد ہونا بھی مقرر ہے۔
العربیہ کے مطابق بیروت میں وسیع پیمانے پر دو روز سے جاری مظاہروں کے بعد سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔ آج پیر کے روز احتجاج کی نئی لہر کے توقعات کے بیچ سیکورٹی فورسز نے بیروت میں پارلیمنٹ کے داخلی راستے اور اس کے اطراف چیک پوسٹس میں اضافہ کر دیا ہے۔
یروت کی سڑکوں پر اتوار کو مسلسل دوسرے روز عوامی مظاہرے دیکھے گئے۔ اس دوران مظاہرین نے پارلیمنٹ کی عمارت تک پہنچنے کی کوششیں کیں جس کے سبب سیکورٹی فورسز اور احتجاجیوں کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ مظاہرین حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
فوجی قیادت نے احتجاجیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ پر امن طریقے سے اپنے مطالبات کا اظہار کریں۔ فوج نے مظاہرین کے خلاف براہ راست فائرنگ کی تردید کی۔
لبنان کے چھ ارکان پارلیمنٹ اور وزیر اطلاعات نے استعفیٰ دے دیا،اطلاعات کے مطابق لبنانی پارلیمنٹ کے چھ ارکان اور ایک رکن کابینہ نے منگل کو بیروت میں ہونے والے ہلاکت خیز دھماکوں کے بعد منتخب ایوان کی رکنیت اور وزارت سے علی التربیت استعفے دے دیے ہیں۔