لیبیائی فوجی سربراہ سے امریکی ذمہ داران کی ملاقات، عسکریت بارے اہم بات چیت
لیبیائی فوجی سربراہ سے امریکی ذمہ داران کی ملاقات، عسکریت بارے اہم بات چیت
امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے منگل کے روز جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سینئر امریکی ذمے داران کے ایک وفد نے 24 نومبر کو لیبیا کی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں معاندانہ کارروائیاں روکنے اور لیبیا میں سیاسی حل کے اطلاق کے طریقہ کار زیر بحث آئے۔ اس کے علاوہ دارالحکومت طرابلس میں عسکری کارروائیاں روکنے پر بھی بات چیت ہوئی۔
لیبیا میں حفتر کی فوج رواں سال اپریل سے طرابلس پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ طرابلس اس وقت بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ وفاق کی حکومت کے زیر کنٹرول ہے۔بیان کے مطابق امریکی وفد میں قومی سلامتی کونسل کی خاتون نائب مشیر وکٹوریا کوٹس بھی شامل تھیں۔بیان میں حفتر اور امریکی وفد کی ملاقات کے مقام کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔
لیبیا میں اس سے پہلے لیبیا میں اقوام متحدہ کے مندوب غسان سلامہ نے دارالحکومت طرابلس میں جنگ بندی کی امید ظاہرکی تاہم انہوں نے طرابلس میں قومی وفاق حکومت کی حامی ملیشیائوں پر مصالحتی کوششوں کونقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا۔
اس سے پہلےلیبیا میں "الصمود بریگیڈ” ملیشیا نے اپنے کمانڈر اور ملک میں الاخوان المسلمین اور شدت پسندوں کے دست راس "صلاح بادی” کو ملٹری انٹیلی جنس ادارے کی سربراہی سونپ دی۔ عالمی دنیا کو مطلوب بادی ملک میں سب سے زیادہ خود مختار ادارے کا سربراہ بن گیا.
لیبیا میں اس وجہ سے شوشل میڈیا میں کافی شور ہے ، اور اس ا قدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے. بعض اس فیصلے کو سراہ بھی رہے ہیں