لاک ڈاؤن، کراچی پورٹ پر کتنے ہزار کینٹینر جمع ہو گئے؟ تاجروں کی وزیراعظم کے آگے دہائی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن وآل پاکستان ٹمبر ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمّد شرجیل گپلانی ، ارشد جمال ۔شمون باقر و دیگر نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے موجودہ بحران میں موجودہ حکومت ملک کی فلاح وبہبود کے لئے دن رات کام کر رہی ہے۔ہمیں اس وبائی بیماری اور شدید معاشی تباہی کے معاملے میں بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے۔

محمّد شرجیل گپلانی کا کہنا تھا کہ یہ آفت صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں پھیل چکی ہے۔ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہماری قوم کی مدد فرمائے۔اس وقت چھوٹے تاجروں اور درآمد کنندگان کو متعدد مسائل درپیش ہیں پاکستان اپنی ضرورت کی بیشمار اشیاء درآمد کرتا ہے۔جو تقریبا 1500 سے 1600 کنٹینرز یومیہ پورٹ پر آتے ہیں ۔تاہم موجودہ لاک ڈائون کی وجہ سے تاجروں کی ہر قسم کی نقل و حرکت پر پابندی ہے۔ جس کی وجہ سے تمام کنٹینرز پورٹ پر جمع ہو رہے ہیں۔جو کہ اب تک تقریبا 20000 کی تعداد تک پہنچ چکے ہیں۔

شرجیل گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ کہ ہم یہاں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور پاکستان کسٹمز کلئیرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ جن کی جانب سے یہ مسلئہ ایف بی آر،وزارت کامرس اور وزارت برائے بحری امور کے سامنے اٹھایا گیا تھا ۔جس پر ہم انکے انتہائی ممنون ومشکور ہیں۔لیکن یہاں انتہائی معزرت کے ساتھ بیان کیا جاتا ہے کہ اس نوٹس کے باوجود ٹرمینل آپریٹرز نے اس نوٹس کو نہ مانتے ہوئے ڈیمرج معاف کرنے سے مکمل طورپر انکار کر دیا ہے۔اس سلسلے میں اب تک کوئی واضح حکم نامہ جاری نہیں ہوا ہے۔

شرجیل گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ تمام تاجر برادری انتہائی پریشانی اور تشویش میں مبتلاء ہے۔اگر اس ابہام کا فوری حل نہ نکالا گیا تو کم ازکم. 80 لاکھ سے ایک کروڑ تک یومیہ کا ڈٹینشن چارج ادا کرنا پڑے گا ۔اور ایک بڑا زر مبادلہ کی صورت میں رقم بیرون ملک چلی جائی گی ۔

کرونا کے وار جاری، 288 پولیس اہلکاروں میں ہوئی کرونا کی تشخیص

بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے

تبلیغی مرکز کے نواحی علاقے کے 200 افراد کرونا کے شبہہ میں ہسپتال منتقل،ڈرون کے ذریعہ علاقہ کی نگرانی

بھارت کی انتہائی اہم ترین شخصیت کرونا سے خوفزدہ، کروائے گی ٹیسٹ

ایران کے خلاف قابل اعتراض مواد نشر کرنے پر ایرانی سفارتخانے نے کہا "جیو” اسلام دشمنی پر اتر آیا

رہنمائوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس بحران میں تاجر برادری کو تباہ ہونے سے بچائیں اور فوری طور پر اس کا لائے عمل طے کریں متعلقہ حکام کو فوری طور پر ٹرمینل آپریٹر سے سے معاملات طے کریں اور 15 مارچ سے 14 اپریل تک 30 روز کے ڈیمرچ کی معافی کو یقینی بنایا جائے لاک ڈاؤن کے باعث درآمد کنندگان کا سرمایہ مارکیٹوں میں پھنس گیا ہے اور ہمارے پاس ان کنٹینر کو ریلیز کرانے کے لیے کوئی چارہ نہیں ہے اس لئے حکومت وقت درآمد کنندگان کو آسان اور بلاسود سود قرضے ان کی ٹریڈنگ کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر فراہم کریں اورپورٹ سے جو کنٹینر ریلیز ہوں ان کو مارکیٹوں اور وئر ہاؤس میں حفاظت سے پہنچانے میں ہماری مدد کی جائے اور اس سلسلے میں پولیس اور دیگر اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ ہماری بھرپور مدد کریں..

Shares: