ٌلاک ڈاؤن کا فیصلہ ، کراچی کے تاجر میدان میں آگئے ، سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ
تاجروں نے شہر قائد میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے سندھ حکومت سے کاروباری بندش کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا اور کہا یوٹیلیٹی بلزادائیگی کی ذمہ داری سندھ حکومت لے۔
تفصیلات کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران سندھ نے سندھ حکومت نے جانب سے کاروباری بندش کےفیصلے کو مسترد کردیا،انجمن تاجران سندھ جاوید قریشی کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت ویکسین کے ہدف میں ناکامی کی سزا تاجروں کو دے رہی ہے، ایس او پیز فالوکررہےہیں مزید بھی کریں گے، کاروباری بندش قبول نہیں، سندھ حکومت کاروباری بندش کا فیصلہ واپس لے۔
تاجرایکشن کمیٹی کے رکن شرجیل گوپلانی نے لاک ڈاؤن کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تاجر ایکشن مارکیٹ ایسوسی ایشن کے دفتر کو ویکسی نیشن سینٹر بنایا جائے، مارکیٹ میں ویکسی نیشن کیلئے ایسوسی ایشن بھرپور تعاون کرے گی۔
شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ کراچی کو آفت زدہ قرار دیا جائے ، ٹیکس چھوٹ دی جائے اور یوٹیلیٹی بلز ادائیگی کی ذمہ داری سندھ حکومت لے۔
تاجر رہنما رضوان عرفان نے بھی سندھ حکومت کےفیصلےکومستردکرتے ہوئے کہا لاک ڈاؤن کا فیصلہ تاجر دشمنی ہے، وزیر اعلی سندھ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ،حکومتی وفد کو مکمل لاک ڈاؤن نہ کرنےکی اپیل کی تھی اور ہم نے کاروبار کے اوقات بڑھانےکی تجویزدی تھی، ہمیں کہا گیا تھا کہ اچھا فیصلہ کیاجائے گا۔
تاجر رہنما شیخ حبیب کا کہنا تھا کہ بازاروں میں ایس اوپیزپرمکمل عملدرآمدہورہاہے، بہت سارےتاجروں نےویکسی نیشن کرلی ہے، حکومت کو کہا تھا بازاروں میں ویکسی نیشن کی سہولت دی جائے۔
تاجر رہنما الیاس میمن نے کہا کہ آئندہ کے لائحہ عمل کے لئے تاجر ایکشن کمیٹی کااجلاس بلالیاہے، حکومتی وزرانے کل ہم سے اجلاس کیا تھا، ہمیں کیاگیا تھاہم تاجروں کےحق میں اچھےفیصلےکریں گے۔