بلوچستان کے لورا لائی ضلع میں دھماکہ، سکیورٹی اہلکار شہید، 3 زخمی

بلوچستان کے ضلع لورالائی میں دھماکہ سے ایک سکیورٹی اہلکار شہید، تین زخمی ہو گئے ہیں،

چمن دھماکہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 3 ہو گئی، جے یو آئی ف رہنما مولانا محمد حنیف بھی شامل

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ دھماکہ لورا لائی علاقہ میں کوئٹہ روڈ پر واقع زراعت کالونی کے کچھ فاصلہ پر ہوا ہے، کہا جارہا ہے کہ یہ خودکش دھماکہ تھا اور اس دھماکہ میں پولیس ایگل اسکواڈ کے ایک اہلکار کی شہادت کے ساتھ تین اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سکیورٹی اہلکاروں نے دو خودکش حملہ آوروں‌ کا پیچھا کیا، اس دوران ایک خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا جبکہ دوسرے کو سکیورٹی اہلکاروں نے ہلاک کر دیا، دھماکے کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور کوئٹہ روڈ کو ایف سی، لیویز نے گھیرے میں لے رکھا ہے، لورا لائی علاقہ میں‌ پیش آنے والے اس واقعہ پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے افسوس کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ اداروں سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے،

بلاول بھٹو کا جے یو آئی ف رہنما مولانا محمد حنیف کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار

واضح رہے کہ ہفتہ کے دن بلوچستان میں‌ ہی ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے چمن میں دھماکا ہوا تھا جس میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد شہید اور 20 زخمی ہو گئے تھے، چمن میں ہونیوالا دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا، دھماکے کا نشانہ جے یو آئی (ف) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری رہنما مولانا محمد حنیف تھے جو زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے، اس واقعہ کی وزیراعظم عمران خان، شاہ محمود قریشی اور مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر سیاسی و مذہبی لیڈروں نے مذمت کی اور شہداء کے بلندی درجات کی دعا کی تھی،

بلاول کی مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی حمایت کا اعلان، کہا وفد مولانا کے پاس بھیج رہا ہوں

حکومت کے گھیراؤ کے لئے مولانا فضل الرحمان نے پھیلائی جھولی

مولانا کا آزادی مارچ، مولانا متحرک، رابطے، ملاقاتیں شروع

Comments are closed.