لوئر کرم کے علاقے بگن میں ضلعی انتظامیہ کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ضلعی انتظامیہ کا قافلہ بگن سے گزر رہا تھا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں تین ایف سی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق، بگن کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ضلعی انتظامیہ کی گاڑی پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کو گولیاں لگیں اور وہ زخمی ہو گئے۔ زخمی ہونے کے بعد انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا،
پولیس کا کہنا ہے کہ بگن میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے تاکہ ملزمان تک پہنچا جا سکے۔ آر پی او کوہاٹ نے تصدیق کی کہ یہ فائرنگ کسی فریق کی جانب سے نہیں کی گئی بلکہ یہ حملہ نامعلوم افراد نے کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور علاقے میں بھرپور سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
فائرنگ کے دوران تین ایف سی اہلکار بھی زخمی ہو گئے۔ انہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ زخمیوں کی حالت مستحکم ہے اور انہیں مزید علاج کے لیے ہسپتال میں زیر علاج رکھا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق،امدادی قافلے کو ہنگو کی تحصیل ٹل سے کرم روانہ ہونا تھا، لیکن فائرنگ کے واقعے کے بعد قافلے کی روانگی میں تاخیر ہو گئی ہے۔ انتظامیہ نے اس وقت مشاورت اور صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ قافلہ مزید حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے بعد روانہ کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قافلہ روانہ ہونے سے قبل سیکیورٹی کے مزید انتظامات کیے جائیں گے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کرم تنازع کے حوالے سے فریقین کے درمیان امن معاہدہ طے پایا تھا۔ جس کے تحت ٹل پارہ چنار شاہراہ کو تین ماہ بعد آج کھولا جانا تھا۔ اس معاہدے کے تحت 75 گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو سکیورٹی حصار میں کرم روانہ کیا جانا تھا۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا، بیرسٹر سیف نے اس بارے میں میڈیا کو بتایا تھا کہ اس قافلے کی روانگی میں سیکیورٹی کے مکمل انتظامات کیے جائیں گے۔
ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کر دی ہے اور قافلے کی روانگی کے حوالے سے مزید مشاورت کی جا رہی ہے تاکہ کسی قسم کی غیر متوقع صورتحال سے بچا جا سکے۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے اور انتظامیہ نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ سرچ آپریشن جاری رہے گا تاکہ ملوث افراد کو گرفتار کیا جا سکے۔
لوئرکرم، گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ، صدر مملکت، وزیرداخلہ، گورنر خیبر پختونخوا کی مذمت
صدر مملکت آصف علی زرداری نے لوئر کرم میں گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے،صدر مملکت نےکرم میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ شرپسند عناصر عوام کے دشمن، فساد پھیلانا چاہتے ہیں، عوام شرپسند عناصر کو مذموم مقاصد میں کامیاب نہ ہونے دے، صدر مملکت نےڈپٹی کمشنر سمیت فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کیلئے جلد صحتیابی کی دعا کی،
سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کا واقعہ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔وزیر داخلہ
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کا واقعہ امن معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ شرپسند عناصر نے فائرنگ کرکے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کی گھناؤنی حرکت کی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے فائرنگ سے زخمی ہونے والے ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی.
خیبر پختونخوا کےگورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ کرم میں گاڑیوں کے قافلے پر فائرنگ قابل مذمت ہے ،حملہ میں ڈپٹی کمشنر کا زخمی ہونا انتظامیہ کی نااہلی ہے،کرم۔ امدادی قافلہ پر فائرنگ صوبائی حکومت کی نااہلی اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،ڈپٹی کمشنر جاوید محسود کی جلد صحت یابی کے لیئے دعا گو ہوں