فیصل آباد : برانچ منیجر کا ساتھی خاتون کو گولی مارنے کا معاملہ ، برانچ کے اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ لڑکی برانچ مینجر کو شادی کرنے پر مجبور کر رہی تھی-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق بنک آف پنجاب کے کچھ اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کی عمر 18-19 سال ہے اور وہ بی ایم کو شادی کے لیے مجبور کر رہی تھی اور جب وہ برانچ سے باہر نکلا تو اس نے گارڈ سے پستول لے مقتولہ کو گولی مار دی-
بنک کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ تعلقات میں رہے ہیں اور تین ماہ قبل ان کی تقرری ہوئی تھی لڑکی 2-3 ماہ سے بنک مینجر کو بلیک میل کر رہی تھی۔
برانچ کے گارڈ کے مطابق تین دن سے ان دونوں کے درمیان جھگڑا چل رہا تھا جبکہ برانچ منیجر کو گزشتہ شام بھی معطل کر دیا گیا تھا۔
فیصل آباد میں برانچ منیجر نے شادی سے انکار پر ساتھی ملازمہ کو گولی مار دی پولیس نے موقع پر پہنچ کر کاروائی شروع کر دی اور وقعے کا مقدمہ درج کر لیا-
مقدمہ متاثر خاتون کے بھائی یوسف جاوید کی مدعیت میں درج کیا گیا ایف آئی آر میں کہا گیا کہ فیصل آباد کی رہائشی خاتون عالیہ جاوید پنجاب بنک برانچ اڈا سدھار میں بطور کسٹمر سروسز آفیسر ملازمت کر رہی تھی 7 اکتوبر کو شام 6 بجے اس کا بھائی اپنی ہمشیرہ کو لینے بنک پہنچا تو جب مقتولہ پنجاب بنک کے مین گیٹ سے باہر آئی تو پنجاب بنکاڈا سدھار کا آپریشن مینجر منصور علی بھی گیٹ سے باہر نکلا جس کے ہاتھ میں پسٹل تھا –
ایف آئی آر کے مطابق ملزم منصور نے اونچی آواز میں عالیہ کو کہا کہ اگر تم میرے سے شادی نہیں کر سکتیں تو میں کسی اور سے بھی تمہاری شادی نہیں ہونے دوں گا اس کے ساتھ ہی یکے بعد دیگرے عالیہ پر چار فائر کیے اور خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی جبکہ ملزم یہ کہتے ہوئے کہ میرا مقصد پورا ہو گیا ہے دوبارہ بنک کے اندر چلا گیا اور اندر سے دروازہ لاک کر لیا-
ایف آئی آر کے مطابق منصور علی کافی عرصہ سے خاتون کو زبردستی شادی کرنے پر مجبور کر رہا تھا جبکہ وہ پہلے سے شادی شدہ ہے اور اس کے تین بچے ہیں جس کی وجہ سے مقتولہ نے ملزم سے شادی کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے وہ خاتون کو کافی عرصہ سے حراساں کر رہا تھا اور اپنی انا کہ تسکین کے لیے ملزم نے آتشیں پسٹل سے جان لیوا فائرنگ کر کے عالیہ جاوید کو ناحق قتل کر کے بڑی زیادتی کی ہے-