قصور
چونیاں میں ماں اپنے چار بچوں سمیت 10 مارچ سے اغواء،ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود کوئی سراغ نا مل سکا، عورت کو فروخت کرنے کا خدشہ،بچوں کی زندگیاں غیر محفوظ،آئی جی پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل

تفصیلات کے مطابق چونیاں کے رہائشی محمد زبیر ولد اکبر محلہ کرم آباد چونیاں نے نمائندہ باغی ٹی وی قصور کو بتایا کہ میں نے تھانہ سٹی چونیاں
پولیس کو درخواست دی کہ اس کا بھائی محمد اکرم ولد اکبر گونگا بہرہ ہے جو کہ چونیاں کا رہائشی ہے اور لاہور میں کام کرتا ہے اور دس سے پندراں دنوں بعد گھر آتا ہے روٹین کے مطابق جب وہ 10/4/21 بوقت صبح 8 بجے اپنے گھر چونیاں آیا تو اپنی بیوی بچوں کو غائب پایا جس کی اطلاع پولیس تھانہ سٹی چونیاں میں دی گئی جس پر مقدمہ درج کر لیا گیا مگر آج اتنے دن گزرنے کے باوجود بھی اغوا ہونے والی میری تینوں بتیجھیوں،ایک بیتجھے اور بھابھی کا کوئی سراغ نہیں مل سکا حالانکہ میری بھابھی کے پاس اس کا موبائل نمبری 03095521994 بھی تھا جو کہ بند ہے مگر اس کو ٹریس نہیں کیا گیا
زبیر نے بتایا کہ ہمیں باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ اغواء ہوئے ماں سکینہ اور اس کے تین بچے تیرہ سالہ عائشہ، گیارہ سالہ خدیجہ، نو سالہ شفیق اور پانچ سالہ مریم کو جعلی پیر غنضفر عباس والد حسن عباس چوک ٹالا والا چونیاں نے اغواء کیا ہے جو کہ بدقماش ہے اور میری بھابھی اور چار بچوں کو ورغلا پھسلا کر نامعلوم جگہ پر اغواء کر کے حرام کاری کی نیت سے لے گیا ہے کیونکہ اس پیر کی بابت پہلے بھی ایسی باتیں مشہور ہیں اس بابت ہمیں خدشہ ہے کہ پیر میری بھاوج سے حرام کاری کروائے گا اور بچوں کو قتل کر دے گا
شنوائی کیلئے درجنوں چکر تھانہ کے لگائے مگر بات نہیں بن رہی لہذہ آئی جی پنجاب ازخود نوٹس لیتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرکے میری بھاوج و معصوم بتیجھیوں،بتیجھے کو بازیاب کروائیں

Shares: