وفاق المدارس کا مدارس کے نصاب و نظام اور امتحانی نظم میں ایسی کوئ بھی تبدیلی جو دینی مدارس کے مقاصد اور روایات سے ہم آہنگ نہ ہو اسے قبول نہ کرنے کا فیصلہ

0
40

اسلام آباد/کراچی : کراچی میں وفاق المدارس کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس,ملک بھر سے ممتاز علماء کرام اور اہم شخصیات کی شرکت,حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق اور مذاکرات کے لیے مطلوبہ اعتماد اورماحول بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا,مدارس کی حریت و ازادی اور خود مختاری کے تحفظ کے عہد کا اعادہ کیا گیا اور مدارس کے نصاب و نظام اور امتحانی نظم میں ایسی کوئ بھی تبدیلی جو دینی مدارس کے مقاصد اور روایات سے ہم آہنگ نہ ہو اسے قبول نہ کرنے کا فیصلہ,قربانی کی کھالوں کے لیے این او سی کی شرط ختم کرنے,مختلف مدارس کے وابستگان پر قائم مقدمات کی فی الفور واپسی کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ کا ایک اہم اجلاس جامعہ دارالعلوم کراچی میں نائب صدر وفاق المدارس مولانا انوار الحق کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی(کراچی)، مولانا مفتی محمد تقی عثمانی کراچی، مولانا محمد حنیف جالندھری ملتان، مولانامفتی محمد طیب فیصل آباد، مولانا مفتی مختارالدین شاہ کربوغہ شریف,مولانا ڈاکٹر عادل خان,مفتی محمد نعیم,مولاناسعید اسکندراور دیگر نے شرکت کی- اجلاس میں کئ اہم امور پر غور و خوض اور بہت سےاہم فیصلے کیے گئے خاص طور پر حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کے حوالے سے تفصیلی مشاورت اور تبادلہ خیال ہوا اجلاس کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں حکومت کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے اور حکومت کے ساتھ دینی مدارس کے جملہ مسائل اور متعلقہ امور کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کے ساتھ ساتھ مذاکرات کے لیے مطلوبہ ماحول اور اعتماد سازی کی ضرورت پر زور دیا گیا اور حکومت وقت سے مطالبہ کیا گیا کہ مذاکرات اور مفاہمت کے لیے جس طرح کا ماحول چاہیے وہ ازحد ضروری ہے وفاق المدارس کی مجلس عاملہ کے اراکین نے ایک طرف مذاکرات اور دوسری طرف مدارس کے اساتذہ و منتظمین کو ہراساں کرنے,مختلف مدارس کے اساتذہ کرام کی گرفتاری,مقدمات قائم کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا اورتمام مدارس کے متعلقین کے خلاف قائم کیے گئے مقدمات کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا-وفاق المدارس کے ذمہ داران نے قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے لیے این او سی کے حصول کی شرط کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس سال این او سی کے حصول کے لیے مدارس کے ذمہ داران کو جن مشکلات اور جس قسم کے رویوں کا سامنا کرنا پڑا,بہت سے مدارس کو این او سی جاری نہیں کیے گئے,کئ کئ دن تک دفاتر کے چکر لگوائے جاتے رہے ایسی صورت حال میں این او سی کے حصول کی ناروا شرط قبول کرنا اہل مدارس کے لیے ممکن نہیں رہا اس حوالے سے ملک بھر میں سخت اضطراب پایا جاتا ہےاس لیے این او سی کی شرط فی الفور ختم کی جائے-وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے دینی مدارس کی حریت و آزادی اور خود مختاری کو برقرار رکھنے کے دیرینہ عزم کا اعادہ کیا اور واضح کیا کہ دینی مدارس کے نصاب و نظام اور امتحانی سسٹم کے حوالے سے کسی قسم کی ایسی تبدیلی یا شرط جو مدارس کے مقاصد اور روایات سے ہم آہنگ نہ ہو اسے ناقابل قبول اور ناقابل عمل قرار دیا-اجلاس میں مولانا قاضی عبدالرشیدراولپنڈی، مولانا مفتی صلاح الدین چمن بلوچستان، مولانا زبیر احمد صدیقی شجاع آباد,
مولانااصلاح الدین حقانی لکی مروت، مولانا مفتی مطیع اللہ کوئٹہ، مولاناقاری عبدالرشیدسندھ، مولاناارشاد احمددارالعلوم کبیروالا,
مولانا مفتی محمد طاہر مسعود سرگودھا,
مولانا ظفراحمدقاسم وہاڑی،مولاناسعید یوسف پلندری آزادکشمیر، مولانا محمد قاسم مردان، مولانا فیض محمد بلوچستان،مولانا قاری محب اللہ کوئٹہ، مولانا محمد انور، مولانا مفتی محمد خالد، مولانا قاضی نثار احمدگلگت، مولانا عبدالمنان، مولانا عبدالمجید،چوہدری ریاض عابد اور دیگر نے بھی شرکت کی.

Leave a reply