مہاراشٹر الیکشن، شیوسینا کو زبردست جھٹکا

بھارت میں مہاراشٹر اسمبلی کا الیکشن ہونے میں چند دن رہ گئے ہیں۔ اس سے قبل شیوسینا کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔

مہاراشٹرانتخابات، کیا بی جے پی شیوسینا کے درمیان سب ٹھیک چل رہا؟

بھارتی میڈیا کے مطابق شیوسینا کے باغی رہنما وشا دھناوڈے نے پارٹی کے تقریباً 300 کارکنان کے ساتھ پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ دھناوڈے الیکشن میں پارٹی ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض تھے۔ وہ پونے کے قصبہ پیٹھ انتخابی حلقہ سےآزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی ابھی تک یہ دکھانے کی کوشش کر رہی ہے کہ شیو سینا اور اس کے درمیان سب معاملات ٹھیک ہیں، لیکن ایسی خبریں بھی ہیں ہیں کہ ٹکٹوں کی تقسیم کا تنازعہ اور پھر سیٹوں کی تقسیم کے بعد دونوں پارٹیوں میںاب بھی رنجشیں ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان ایک بنیادی جھگڑا وزیراعلیٰ کے عہدہ کا بھی ہے۔

بھارت، مہاراشٹر میں بی جے پی ، شیوسینا اتحاد ہو گیا

ریاست کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے وزارت اعلیٰ کے حوالے سے بیان کے بعد سیاسی درجہ حرارت مزید بڑھ گیا ہے۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں وزیراعلیٰ نے ہا کہ مہاراشٹر میں بی جے پی اور شیو سینا کا اٹوٹ اتحاد ہے اور دونوں ہی پارٹیاں ساتھ انتخاب لڑ رہی ہیں۔ فڑنویس کے مطابق وہ بی جے پی اور شیو سینا دونوں پارٹیوںکے وزیر اعلیٰ کے عہدہ کے امیدوار ہیں۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ الیکشن جیتنے کے بعد اگر شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا جاتا ہے تو انھیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

مہاراشٹر الیکشن جیتنے کے لئے مودی سرکار کروا سکتی ہے ایک اور پلوامہ حملہ

دوسری جانب شیو سینا کی جانب سے بھیآدتیہ ٹھاکرے کو ریاستی وزیر اعلیٰ بنائے جانے کا مطالبہ ہے۔ شیو سینا کے کچھ لیڈروں کے بقول بالا صاحب ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ایک دن شیو سینا کا وزیر اعلیٰ ہوگا۔آدتیہ ٹھاکرے الیکشن لڑ رہے ہیں اور اگر جیتتے ہیں تو کیوں نہ انھیں وزیر اعلیٰ بنایا جائے۔

Comments are closed.