وفاقی وزیر ریلوے نے تمام افسران کی تنخواہیں مالی امداد تک بند کردیں، سعد رفیق نے سندھ میں ٹرین آپریشن کی جلد بحالی کیلئے ایکشن پلان پر عمل کا بھی حکم دیدیا۔
سیلاب کے باعث سندھ میں ریلوے ٹریک پر بدستور 10 انچ سے زائد پانی جمع ہے، سندھ کے مختلف شہروں میں ریلوے ٹریک بدستور ڈوبے ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت سندھ میں ٹرین آپریشن کی بحالی پر ریلوے آفس لاہور میں ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں بتایا گیا کہ ٹریک ڈوبے ہونے کے باعث رواں ہفتے ٹرینوں کی بحالی ناممکن ہے۔وفاقی وزیر ریلوے نے سندھ میں ٹرینوں کی جلد بحالی کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔
وفاقی وزیر کو بتایا کہ ریلوے کو مالی بحران کا بھی سامنا ہے، جس پر اسٹیٹ بینک سے اوور ڈرافٹ کا آپشن بند کردیا گیا، ذرائع کے مطابق سعد رفیق نے شدید مالی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پنشن ادائیگی کو پہلی ترجیح قرار دیا۔انہوں نے ریلوے کے تمام افسران کی تنخواہیں مالی امداد تک بند کردیں۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ تنخواہوں کیلئے پونے 3 ارب روپے کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ گریڈ سترہ سے بائیس تک کے تمام ریلوے افسران اس سال جون سے ستمبر تک ٹریول اور ڈیلی الاؤنسز کی مد میں کوئی ادائیگی نہیں لیں گے۔ یہ فیصلہ پاکستان ریلویز کے محدود وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے اے جی ایم انفراسٹرکچر، چیف انجینئر اوپن لائن اور چیف انجینئر ایس اینڈ سی کو متاثرہ علاقوں میں ٹرین سروس کی جلد بحالی کے لیے مانیٹرنگ کی ہدایت کی۔