ماحولیاتی آلودگی اور ہماری ذمہ داری .تحریر: حمزہ بن شکیل

0
117

ماحولیاتی آلودگی کے باعث اس وقت دنیا بھر کو موسمیاتی تبدیلیوں اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس پر قابو پانے کے لئے ہمیں اجتمائی اور انفرادی سطح پر ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت ہے…

ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ہر سال کئی لاکھ لوگ مختلف پھیپڑوں اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں اور کچھ جان کی بازی ہار جاتے ہیں.

ماحولیاتی آلودگی کی ایک بڑی وجہ ہمارے کارخانوں سے نکلتا وہ زہریلا کیمیکل ہے جو نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں کی زندگی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ پرانی گاڑیوں سے نکلتا دھواں، پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کا بڑھتا استعمال اور درختوں کی غیر قانونی کٹائی بھی ایک اہم وجہ ہے۔

زندگی کی بقاء کے لیے آلودگی سے پاک ماحول بہت ضروری ہے۔ جہاں شہریوں کو رہنے کے لیے صحت افزا ماحول فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے وہیں ہماری کچھ انفرادی ذمہ داریاں بھی ہیں جنہیں پورا کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کو چاہئے وہ پرانی گاڑیوں اور مشینوں پر بین لگاۓ جو ماحولیاتی آلودگی کا سبب بنتی ہیں۔ اس کے علاوہ ہمیں چاہئے کے ہم زیادہ سے زیادہ شجرکاری کریں اور اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

ماضی میں ہمارے جنگلات کو نہایت بیدردی سے کاٹا گیا پر اب وقت ہے کے ہم اپنے ماحول کو پھر سے سر سبز و شاداب بنایں.

درخت لگانا سنت نبوی اور صدقہ جاریہ ہے۔ حضورﷺ کا فرمان ہے کہ جو کوئی درخت لگائے، پھر اس کی نگرانی اور حفاظت کرتا رہے، حتیٰ کہ درخت پھل دینا شروع کر دے تو وہ اس شخص کے لیے صدقے کا سبب بن جاتا ہے۔ ایک اور موقع پر حضورﷺ نے فرمایا کہ مسلمان کوئی درخت یا کھیتی لگائے، اور اس میں سے کوئی انسان، درندہ، پرندہ، یا چوپایہ کھائے تو وہ اس کے لیے صدقہ بن جاتا ہے۔

اس کے علاوہ درخت نہ صرف ہمیں آکسیجن مہیا کرتے ہیں بلکہ زمینی کٹاؤ کو روکنے کے ساتھ ساتھ گرمیوں میں سایہ بھی فراہم کرتے ہیں۔ اس سے ہمارے اردگرد کا ماحول خوبصورت ہو جاتا ہے اور ہماری صحت پر اس کے مثبت اثرات پڑتے ہیں۔

آئین آج ہم سب یہ تہیہ کرتے ہیں کہ ہم ایک پودا ضرور لگائیں گے اور اس کے تناور درخت بننے تک اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری کو بھی با خوبی نبھائیں گے۔ اس سب سے ماحولیاتی آلودگی میں بہت حد تک کمی آئے گی۔

Leave a reply