بالی وڈ کے معروف فلمساز کرن جوہر نے منشیات استعمال کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو انہوں نے کبھی منشیات استعمال کی ہے اور نہ ہی اس کے استعمال کو فروغ دیا ہے اور نہ اس کی حوصلہ افزائی کی۔
باغی ٹی وی : پنک ولا کی رپورٹ کے مطابق این سی بی کی جانب سے کرن جوہر کو 2019 کی پارٹی کی وائرل ویڈیو کے باعث طلب کیے جانے کا امکان ہے۔
کرن جوہر کی پارٹی ویڈیو اس وقت دوبارہ توجہ کا مرکز بنی جب شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈے) کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے چند روز قبل این سی بی میں شکایت درج کروائی تھی۔
انہوں نے شکایت میں کہا تھا کہ کرن جوہر کی گزشتہ برس ہونے والی پارٹی میں منشیات کا استعمال بھی کیا گیا تھا اور منجندر سنگھ نے اس سلسلے میں این سی بی کے ڈائریکٹر جنرل راکیش آستھانا سے ملاقات بھی کی تھی۔
این سی بی نے ان کی شکایت کا نوٹس لیا تھا اور وائرل ویڈیو کی تصدیق کے لیے ٹیسٹنگ کے لیے بھیجا تھا۔
بعدازاں آج منجندر سنگھ سرسا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دھرما پرڈوکشنز کے سربراہ کرن جوہر کو سال 2019 میں منعقد کی جانے والی ڈرگ پارٹی سے متعلق این سی بی کی جانب سے جلد سمن جاری کرنے کا امکان ہے۔
کرن جوہر کے علاوہ منجندر سنگھ سرسا نے دپیکا پڈوکون، ملائیکا اروڑا، ارجن کپور، شاہد کپور، وکی کوشال، ورن دھون اور دیگر اسٹارز کے خلاف بھی شکایت درج کروائی تھی۔
انہوں نے الزام لگایا تھا کہ پارٹی میں شریک ہونےوالے افراد کی جانب سے ‘منشیات کا استعمال’ کیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں این سی بی کی جانب سے کرن جوہر کی دھرما پرڈوکشن کے 2 ملازمین سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
گزشتہ روز این سی بی نے ورسووا میں کشتیج روی پرساد کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا، رپورٹس کے مطابق ان کی رہائش گاہ سے چرس برآمد ہوئی تھی۔
اس کے ساتھ ہی این سی بی نے دھرما پرڈوکشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انوبھو چوپڑا سے بھی تفتیش کی ہے۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق کشتیج روی پرساد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے اور انہوں نے کیس میں کئی بڑے ناموں کا انکشاف بھی کیا ہے
اس کے ساتھ ہی یہ بھی رپورٹ کیا جارہا ہے کہ این سی بی کو لگتا ہے کہ کشتیج روی پرساد انہیں بڑے کارٹیل کو بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ بولی وڈ میں منشیات کا گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتیج روی پرساد اور انوبھو سے نہ صرف بولی وڈ میں منشیات کے گٹھ جوڑ بلکہ کرن جوہر کے گھر میں 2019 میں ہونے والی پارٹی کی ویڈیو سے متعلق بھی تفتیش کی جارہی ہے۔
دوسری جانب ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اداکارہ راکول پریت سنگھ بھی این سی بی کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کشتیج روی پرساد منشیات سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
علاوہ ازیں سوشانت سنگھ راجپوت کی موت سے منسلک منشیات کیس میں دپیکا پڈوکون کی منیجر کرشمہ پرساد بھی این سی بی کے دفتر میں پیش ہوئی تھیں۔
دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر کرن جوہر نے اپنا ایک طویل بیان جاری کیا جس میں اُنہوں نے کہا کہ کچھ میڈیا چینلز، اخبارات اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میرے متعلق جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں کہ میں نے 2019 میں ایسی تقریب کی میزبانی کی تھی جس میں کُھلے عام منشیات کا استعمال کیا گیا تھا جبکہ میں نے 2019 میں ہی ان جھوٹی خبروں کی تردید کردی تھی۔
کرن جوہر نے اپنے انسٹاگرام بیان میں کہا کہ موجودہ بدنیتی پر مبنی مہم کے پیش نظر، میں اس بات کا اعادہ کر رہا ہوں کہ یہ الزامات بالکل بے بنیاد اور جھوٹے ہیں کیونکہ تقریب میں کسی بھی قسم کی کوئی منشیات استعمال نہیں کی گئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں منشیات کا استعمال نہیں کرتا اور نہ ہی میں نے کبھی منشیات کے استعمال کو فروغ دیا اور نہ اس کی حوصلہ افزائی کی۔
بھارتی فلمساز نے اپنے بیان میں کہا کہ ان بے بنیاد الزامات کی بناء پر مجھے اور میرے اہلخانہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے اپنے بیان میں اُن دو لوگوں کے بارے میں بھی بتایا جنہیں کرن جوہر کا قریبی ساتھی قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ کرن جوہر ان دونوں کے ساتھ منشیات میں ملوث ہیں۔
کرن جوہر نے کہا کہ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ متعدد میڈیا نیوز چینلز ان خبروں کو نشر کرتے رہے ہیں کہ کشتیج روی پرساد اور انوبھو چوپڑا میرے قریبی ساتھی ہیں جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ میں ان دونوں افراد کو ذاتی طور پر نہیں جانتا۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں مزید یہ بھی بتانا چاہتا ہوں کہ انوبھو چوپڑا ’دھرما پروڈکشن‘ میں ملازم نہیں ہیں بلکہ وہ جنوری 2013 میں شارٹ فلم کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے صرف دو ماہ کے لیے ہم سے وابستہ رہے تھے، اس کے بعد ہم سے اُن کا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔‘
کرن جوہر کا مزید کہنا تھا کہ کشتیج روی پرساد نومبر 2019 میں دھرما پروڈکشن میں شامل ہوئے لیکن اُن سے جس کام کا معاہدہ کیا گیا تھا وہ کام اپنے انجام تک نہ پہنچ سکا۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے تقریب میں کُھلے عام منشیات کا استعمال کرنے پر بھارتی پروڈیوسر اور ہدایتکار کرن جوہر سمیت دیگر اداکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔