لیوسٹن ماس شوٹر ، جسکی تلاش میں بدستور لاک ڈاؤن برقرار
میئن میں پولیس نے لیوسٹن میں ایک بار اور باؤلنگ گلی میں ہونے والی فائرنگ کے مرکزی ملزم امریکی فوج کے محافظ رابرٹ آر کارڈ کی تلاش میں 24 گھنٹے کا اضافہ کر دیا کیونکہ اس واقعے میں 18 افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے تھے۔ حکام نے علاقے کے ہزاروں رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے گھروں کے اندر ہی رہیں۔ تلاشی کا ایک حصہ جمعرات کی رات براہ راست ٹیلی ویژن پر اس وقت دیکھا گیا جب حکام نے مینے کے ہمسایہ قصبے بوڈوئن میں تلاشی کے متعدد وارنٹ پر عمل درآمد کیا جہاں وہ کارڈ نامی شوٹر رہتا ہے.
Maine manhunt for Lewiston mass shooter suspect continues; lockdown remains in place
Officials urged tens of thousands of area residents to stay indoors for their safety.https://t.co/IYndcHDYqe
— The Kathmandu Post (@kathmandupost) October 27, 2023
خبر رساں ادارے روئیٹرز کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے جنگل میں کارڈ کے گھر کو دو گھنٹے سے زیادہ وقت تک گھیرے میں رکھا، ایف بی آئی کے ایک ایجنٹ نے بل ہارن پر حکم جاری کیا کہ "اپنے ہاتھ اوپر اٹھا کر باہر آئیں” لیکن بظاہر کوئی بھی اندر موجود نہیں تھا۔ مین ڈپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی کے ترجمان نے بتایا کہ پولیس کو یہ معلوم نہیں تھا کہ جب یہ کوشش شروع ہوئی تو کارڈ اندر موجود تھا یا نہیں۔ دریائے اینڈروسکوگن کے کنارے 38 ہزار افراد پر مشتمل سابق ٹیکسٹائل مرکز لیوسٹن اور اس کے آس پاس کی آبادیوں کو بدھ کی شام ہونے والے حملوں کے بعد سے بڑے پیمانے پر بند کر دیا گیا ہے تاکہ سیکڑوں افسران ان کی تلاشی لے سکیں۔ علاقے کے کالجوں اور سرکاری اسکولوں نے دوسرے دن بھی کلاسیں منسوخ کردی ہیں۔
راولپنڈی پولیس کو عمران خان اور شاہ محمود قریشی سے تفتیش کی اجازت مل گئی
سابق وزیراعظم کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی وجہ سامنے آگئی
واضح رہے کہ سڑکوں پر تقریبا کوئی گاڑی نہیں تھی، باہر صرف چند لوگ تھے، اور شہر لیوسٹن میں بہت سے کاروبار بند تھے۔ رائفلوں اور بلٹ پروف جیکٹوں کے ساتھ سیکورٹی ایجنٹوں نے اسپتال کی حفاظت کی جہاں فائرنگ کے بہت سے متاثرین کو لے جایا گیا تھا۔ 40 سالہ کارڈ قریبی امریکی آرمی ریزرو بیس میں سارجنٹ ہیں جن کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ وہ موسم گرما میں عارضی طور پر دماغی صحت کی سہولت کے لیے پرعزم تھے۔