وفاقی حکومت آج پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے ساتھ ساتھ اہم قانون بھی متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی حکومت نے ڈالر اوردیگر کرنسی ذخیرہ اندوز کرنے پر سزا کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے، نئے قانون کا اطلاق پاکستان کی کرنسی کی زخیرہ اندوزی پر ہو گا، اس میں افراد پر بھی قانون کا اطلاق ہو گا، اداروں پر بھی ہو گا، قانون کے مطابق زخیرہ اندوزی کرنیوالوں کو سزا اور جرمانہ کیا جائے گا،. دوسری جانب بیرون ممالک سے غیرملکی کرنسی لانے کی حد بڑھانے کا بھی قانون لائے جانے کا امکان ہے ، بیرون ملک سے سالانہ ایک لاکھ ڈالر لائے جا سکیں گے، بیرون ملک سے سالانہ ایک لاکھ ڈالر لانے والوں سے زرائع آمدن نہیں پوچھا جائے گا، اس وقت ذریعہ آمدن ظاہر کیے بغیر 50 لاکھ روپے مالیت کی کرنسی پاکستان لانے کی اجازت ہے
سولر پینل کی مینوفیکچرنگ کے خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی ختم ہو گی،سولر پینل کی بیٹریز کی تیاری کے خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی ختم، سولر پینل کی مشینری کی درآمد پر ڈیوٹی ختم، سولر پینل کے انورٹر کے خام مال پر بھی ڈیوٹی کا خاتمہ،ڈائپرز کی مینوفیکچرنگ کے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی ختم ہو گی، پولی ایسٹر کی مینوفیکچرنگ کیلئے مختلف خام مال پر ڈیوٹی کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، معدنیات کے شعبے کی مشینری امپورٹ کرنے پر ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹیکسٹائل کے شعبے کے رنگ اور دیگر متعلقہ خان مال پر کسٹمز ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
آئندہ مالی سال 2023-24 کیلئے سالانہ ڈویلپمینٹ پلان سامنے آیا ہے،آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا ہے،زرعی شعبے کا ہدف 3.5 فیصد، اہم فصلوں کا ہدف 3.5 فیصد مقرر ،آئندہ مالی سال کیلئے صنعتوں کی پیداواری گروتھ کا ہدف 3:4 فیصد مقررکیا گیا ہے مینوفیکچرنگ کا ہدف 4.3 فیصد، سروسز کے شعبے کا ہدف 3.6 فیصد مقرر،لائیو اسٹاک کا ہدف 3.6 فیصد، کاٹن کیننگ گروتھ کا ہدف 7.2 فیصد مقرر،جنگلات کی گروتھ کا ہدف 3.0 فیصد، فشنگ شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.0 فیصد مقرر،آئندہ مالی سال کیلئے لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ کا ہدف 3.2 فیصد ،الیکٹریسیٹی جنریشن اور گیس ڈسٹریبیوشن کی گروتھ کا ہدف 2.2 مقرر کر دیا گیا ہول سیل اینڈ ریٹیل سیکٹر کی گروتھ کا ہدف 2.8 فیصد مقرر کر دیا ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 5.0 فیصد مقرر کر دیا آئندہ مالی سال کے دوران تعلیم کی گروتھ کا ہدف 3.0 فیصد مقرر .نجی شعبے کی پیداواری گروتھ کا ہدف 5.0 فیصد مقرر کر دیا گیا رئیل اسٹیٹ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کر دیا گیا، فنانشل اینڈ انشورنس کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد مقرر کر دیا گیا
بجٹ 2023-24 کی دستاویز کے مطابق ایوی ایشن کیلئے 5 ارب 45 کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کیے گئے، سرمایہ کاری بورڈ کیلئے 1 ارب 11 کروڑ روپے پی ایس ڈی پی مد میں مختص کیے گئے، کیبنٹ ڈویژن کیلئے 90 ارب 12 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی، کلائمیٹ چینج ڈویژن کیلئے 4 ارب 5 کروڑ، کامرس ڈویژن کیلئے 1 ارب 10 کروڑ مختص کیے،ڈیفنس ڈویژن کیلئے 3 ارب 40 کروڑ، ڈیفنس پروڈکشن ڈویژن کیلئے 2 ارب کا بجٹ مختص کیا گیا،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کیلئے 84 کروڑ، فنانس ڈویژن کیلئے 3 ارب 22 کروڑ پی ایس ڈی پی میں مختص کئے گئے،وزارت تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کیلئے 8 ارب 50 کروڑ ترقیاتی منصوبوں کی مد میں خرچ کرے گی آزاد جموں وکشمیر کیلئے 60 ارب 90 کروڑ، انضمام شدہ اضلاع کیلئے 57 ارب مختص کیے گئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 59 ارب 71 کروڑ، ہاؤسنگ اینڈ ورکس کیلئے 36 ارب 70 کروڑ مختص کئے گئے ہیومن رائٹس ڈویژن کیلئے 81 کروڑ، وزارت صنعت وپیداوار کیلئے 3 ارب مختص کیے جائیں گے سال 2023-24 میں وفاقی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ملک بھر کی جامعات میں ڈیڑھ فیصد کٹوتی ہو گی سال 2023-24 کے لئے چاروں صوبوں کی جامعات کے انفرادی فنڈزمیں کٹوتی کی منظوری دی گئی، صوبائی ایچ ای سی نے سندھ کی جامعات کی گرانٹ میں اضافہ تجویز کردیا ہے،حکومت سندھ نے اعلی تعلیم کیلئے بجٹ بڑھا دیا حکومت سندھ نے مالی سال 2023-24 نے سرکاری گرانٹ 14 ارب روپے سے بڑھا کر21 ارب روپے کردیئے۔این ای ڈی یونیورسٹی کی صوبائی گرانٹ 69 کروڑ سے 1 ارب 14 کروڑ روپے ،مہران یونیورسٹی کی گرانٹ 97 کروڑ سے 1 ارب 45 کروڑ روپے ہوجائے گی ۔ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کی صوبائی گرانٹ 55 کروڑ سے 89 کروڑ روپے ،جامعہ کراچی کی گرانٹ 1ارب49کروڑ سے 2 ارب 46کروڑ،لیاری یونیورسٹی کی گرانٹ 12 سے 18 کروڑ روپے ہوجائے گی۔داود انجینئرنگ یونیورسٹی کی گرانٹ 83کروڑ سے1ارب 11کروڑ روپے کردی گئی سندھ یونیورسٹی جامشورو کی گرانٹ 1ارب42کروڑ سے 1ارب 93 کروڑ روپے ہوجائے گی۔
بجٹ 2023-24 ،اگلے سال ملک میں 250 منی سپورٹس کمپلیکس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،
منصوبے پر 12 ارب روپے لاگت آئے گی، دستاویزکے مطابق وفاق اور صوبے پچاس پچاس فیصد فنڈز خرچ کریں گے، پنجاب کے 36 اضلاع میں 60 منی سپورٹس کمپلیکس تعمیر کیئے جائیں گے ،پختون خواہ کے 34 اضلاع میں 50 منی سپورٹس کمپلیکس تعمیر کرنے کا پلان تیار کیا گیا ہے، سندھ کے 29 اضلاع میں 40 منی سپورٹس کمپلیکس تعمیر کرنے کا پلان سامنے آیا ہے بلوچستان کے 33 اضلاع میں 30 منی سپورٹس کمپلیکس تعمیر ہونگے،اسلام آباد، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں 70 منی سپورٹس کمپلیکس تعمیر کرنے کا پلان تیار کیا گیا ہے پختون خواہ میں ضم 10 قبائلی اضلاع میں بھی کھیلوں کی سہولیات فراہم کی جائیں گی،
مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 17 کروڑ 85 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی،اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب 91 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کے رہ گئے پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں سترہ کروڑ بیالیس لاکھ ڈالر کی کمی کی بعد 9 ارب تینیس کروڑ اڑتالیس لاکھ ڈالر ہوگئے کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تین لاکھ ڈالر کی کمی کی بعد پانچ ارب بیالیس کروڑچھبیس لاکھ ڈالر رہ گئے چھیس مئی کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر 21.81 کروڑ ڈالر کم ہوئے جس کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب اور 51 کروڑ ڈالرآ گئے تھے۔
بجٹ اجلاس آج سہ پہر 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوگا . وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئندہ مالی سال 2023-24 کا بجٹ پیش کریں گے ، بجٹ کا حجم 13 ہزار 800 ارب روپے سے زائد ہوگا بجٹ کا خسارہ 6 ہزار ارب سے زائد ہوگا جب کہ 7300 ارب روپے قرضوں اور سود کی ادائیگی پر خرچ ہوں گے ،مذکورہ بجٹ پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت کا دوسرا بجٹ ہوگا۔
انضمام شدہ اضلاح کیلئے بجٹ میں خصوصی ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کا فیصلہ
تحریک انصاف کی صوبائی رکن فرح کی آڈیو سامنے
بجٹ 2023-24 میں وزیر اعظم پیکج کے تحت 80 ارب کے منصوبے
وفاقی بجٹ میں نئے انتخابات کیلئے بھی رقم
پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے بجٹ تجاویز