ملک ریاض پر دبئی سے لاہور واپسی پرکورونا ٹیسٹ نہ کرانے کا الزام بے بنیاد ہے بحریہ ٹاؤن انتظامیہ

بحریہ ٹاؤن انتظامیہ نے ملک ریاض کی دبئی سے لاہور واپسی پر کورونا ٹیسٹ کرائے بغیر گھر چلے جانے کے الزام کی تردید کی ہے-

باغی ٹی وی : بحریہ ٹاون کے چئیرمین ملک ریاض پر الزام عائد ہے کہ وہ دبئی سے لاہور واپسی پر کورونا ٹیسٹ کرائے بغیر گھر چلے گئے-

خبریں تھیں کہ ‏ملک ریاض 4 ساتھیوں کے ساتھ دبئی سے چارٹرڈ طیارے کے ذریعے 16 مئی کو لاہور پہنچے، ‏ملک ریاض کے ساتھ آنے والے دو افراد نے کورونا ٹیسٹ کے لیے نمونےدئیے، عملے کے روکنے کے باوجود ملک ریاض دیگر دو ساتھیوں کے ساتھ چلے گئے-

‏کورونا سیمپل لینے کے لیے ائیرپورٹ ہیلتھ اسٹاف کے دو افراد ملک ریاض کے گھر بھی گئے ، ملک ریاض نے اپنے گھر جانے والی ٹیم کو بھی کورونا سیمپل نہ دئیے-

تاہم اب بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ نے اپنے چئیرمین پر لگائے گئے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے-


بحریہ ٹاؤں کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈلر سے انتظامیہ کی جانب سے سلسلہ وار ٹوئٹس میں ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ہمارے چئیرمین ملک ریاض کے خلاف الزام لگایا کہ انہوں نے COAVID-19 ٹیسٹ کے لئے CAA اسٹاف سے انکار کیا ہے یہ الزام سراسر بے بنیاد ہے۔


ٹوئٹ میں کہا گیا کہ کسی نے بھی کوویڈ ٹیسٹ کے لئے رابطہ نہیں کیا تھا اگر ملک ریض اس طرح کی کسی ضرورت کے بارے میں جانتے تو وہ خود بھی ٹیسٹ کے لئے رضاکارانہ طور پر حصہ لیتے-

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ امیگریشن سینٹر کے سخت پروٹوکول کی مدد سے ، کسی کے لئے سرکاری منظوری کے بغیر اس ایریا کو چھوڑنا ممکن نہیں ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ ہم سب کو کوویڈ 19 پر قابو پانے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ، عہدیدار کو زیادہ چوکس اور متحرک ہونا چاہئے تاکہ اس کی تعمیل کو یقینی بنایا جاسکے اور کسی بھی نئی تبدیلی کی ضروریات کو مسافروں کے لئے بھی یقینی بنایا جائے-

انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں پوری تصدیق ہوگی کہ ملک ریاض اوران کے اہل خانہ سے کوئی ٹیسٹ دینے کو نہیں کہا گیا لہذا ان کے ٹیسٹ سے انکار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوا۔


انتظامیہ نے کہا کہ اگر غلط بیانی اور بدتمیزی کا بیان واپس نہیں لیا گیا اور معافی نہ مانگی گئی تو ہم متعلقہ فریق کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

Comments are closed.