آم پھلوںکا بادشاہ رپورٹ
رپورٹ: آپ کو پھلوںکا بادشاہ کہا جاتا ہے.پاکستان میںیہ پھل بہت ہی مقبول ہے.اس پھل میں بھاری مقدار میں فائبر ، بہت ہی کم مقدار میں کیلوریز اورتھوڑی سی مقدار میں کاربو ہائڈریٹس موجود ہوتے ہیں اس کے علاوہ اس میں کیلشیم،آئرن پوٹاشیم اور تھوڑی مقدار میں پروٹین بھی ہوتی ہے.آم میں بڑی مقدار میں وٹا من اے ، بی اور سی بھی پایا جاتا ہے.رحیم یار خان کا شمار آم کی پیداوار میں صف اول کےشہروں میںہوتا ہے.رحیم یار خان میں پیدا ہونے وال آم ملکی پیداوار کا 24 فی صد ہے.یہاں تقریبا 4000 کے قریب آموں کے باغات موجود ہیں.اور 28732 ہیکٹر ایریا آم کی پیداوار کے لئے مخصوص ہے.آموںکی تقریبا 400 مختلف ورائٹیز موجود ہیں جن میںسے 47 ورائٹیز رحیم یار خان میں موجود ہیں.ان ورائٹیز کے نام بڑے دلچسپ اور شاعرانہ رکھے گئے ہیںجن میں سے چند ایک نام ہی ہیں.انور رٹول،لب معشوق، لب عاشق، تحفئہ غالب، طوطا پری،دسہری،سندھڑی،لنگڑا اور چونسہ قابل ذکر ہیں.آموںکی سالانہ نمائش ڈسٹرکٹگورنمنٹ اور محکمہ زراعت مل کر منعقد کرواتے ہیں.-2009-2008 کی ایک رپورٹ کے مطابق رحیم یار خان میں آموں کی سالانہ پیداوار 381606 ٹن ریکارڈ کی گئی ہے.