مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیوکا آج 27واںروز ہے جس سے انسانی بحران تشویشناک صورت اختیار کر گیا ہے۔ بھارتی مودی سرکار نے مقبوضہ وادی کو ایک جیل میں تبدیل کر دیا ہوا اور زندگی کشمیریوں کے لیے جہنم بنادی ہے۔
کشمیر، کرفیو 26 ویں روزمیں داخل،چھتیس گڑھ کےعلیحدگی پسندوں کا کشمیرکی حمایت کا اعلان
کشمیری مسلسل کرفیو کی وجہ سے گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے ۔ جس کی وجہ سے کشمیریوں کو کھانے پینے کی اشیائ، بچوں کے کھانے اور جان بچانے والی دوائیوں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ بھارتی حکومت نے اپنی ریاستی دہشت گردی اور ظلم و جبر کو چھپانے کے لیے تمام انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کی ہوئی ہے۔ جبکہ کشمیری اخبارات کے آن لائن ایڈیشن بھی اپڈیٹ نہیں ہو سکے۔
وادی کشمیر میں سکول بدستور بند ہیں کیونکہ بچے اس صورت حال میں سکول جانے کا خطرہ نہیں مول سکتے۔
دریں اثناء بھارتی فورسز کا حریت رہنماوں ، سیاسی کارکنوں اور نوجوانوں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے۔ بھارتی فوج نے اب تک دس ہزار سے زائدکشمیریوں کوگرفتار یا نظربند کیا ہواہے۔ جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش ختم ہو گئی ہے ۔ بھارتی حکومت نے قیدیوں کی بڑی تعداد کو بھارت کی دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔
دوسری طرف کرفیو اور دیگر پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے ، مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد زبردست مظاہرے کیے۔