مودی حکومت کا مسلسل دعوی ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالات تیزی سے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ اپنے دعوی کو سچا ثابت کرنے کے لیے حکومت نے پرانی تصاویر کا سہارا بھی لیا ہے۔ مقبوضہ وادی کی صورت حال بھارتی بیانیہ سے مکمل طور پر مختلف ہے۔
مقبوضہ کشمیر : ہیومن رائٹس واچ ایک بار پھر بھارتی مظالم پر بول پڑا
بھارتی حکومت کے ایک سرکاری نوٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں پتھر بازی کے 306 مختلف واقعات رونما ہوئے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سیکورٹی فورسز نے اپنی ایک دستاویز میں پتھر بازی کے ان واقعات میں 100 سیکورٹی اہلکار کے زخمی ہونے کا ذکر کیا ہے جن میں 89 کا تعلق نیم فوجی دستوں سے ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کا دعوی ہے کہ مقبوضہ وادی میں پتھربازی کے ایک دو واقعات ہوئے ہیں اس کے علاوہ حالات پرامن رہے ہیں۔ اب سرکاری نوٹ بھارتی حکومت کے اس دعوی کا بھانڈا بھی پھوڑ دیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر:بدترین لاک ڈاؤن:کرفیو کا 67 واں دن،ظلم وتشدد جاری
یاد رہے کہ وادی میں 5اگست سے کرفیو نافذ ہے ۔ موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی گذشتہ دو ماہ سے بند ہے۔ مقبوضہ وادی میں تمام بھارت نواز سیاستدان بھی گذشتہ دو ماہ سے نظر بند یا قید ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کیا گیا ہے۔ فاروق عبداللہ اپنے ہی گھر میں نظربند ہیں۔
مقبوضہ کشمیر، تعینات بھارتی افسروں نے کی بھارتی بیانیہ کی نفی