بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد پاکستانی وکیل اظہر صدیق نے بھارتی سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینے کے لئے خط لکھ دیا۔ خط بھارتی سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو لکھا گیاہے۔
مقبوضہ کشمیر، 500سے زائد کشمیری گرفتار
خط میں قانونی چارہ جوئی کے لئے بھارتی سپریم کورٹ تک رسائی کی اجازت مانگی گئی ہے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ کشمیر کی خود مختار حیثیت میں تبدیلی ریاستی اسمبلی کی اجازت کے بغیر نہیں ہو سکتی۔صدارتی آرڈیننس کے ذریعے آرٹیکل 370ختم نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت کا صدارتی آرڈیننس بھارتی آئین کی خلاف ورزی ہے۔
خط میں مزید لکھا گیا ہے ہے کہ آرٹیکل 370کو ختم کر کے اقوام متحدہ کی قرارداداورشملہ معاہدے کی نفی کی گئی۔ ماضی میں بھارتی سپریم کورٹ ارٹیکل 370 میں اس طرح سے کی گئی ترامیم کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔
خط میں بھارتی سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ کشمیریوں کے آئینی حقوق ہر مارے گئے شب خون کا ازخود نوٹس لے۔
مزید براں پاکستانی وکلاءکوکشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لئے بھارتی سپریم تک رسائی کی اجازت دی جائے۔