مقتول جزلان کے دادا کی وفاقی وزیر داخلہ سے تحفظ کی اپیل ۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے مشہور شہر قائد میں ایک سنگین جرم ہوا ۔  شہر قائد میں ایک نوجوان قتل ہوا تھا اس کا نام جزلان تھا ۔مقتول کے گھر والوں نے خود  وفاقی وزیر داخلہ سے کہا  کہ تحفظ فراہم کیا جائے .
مزید تفصیلات کے مطابق  مقتول  جزلان کے گھر میں موجود ان کے دادا نے وفاقی وزیر داخلہ کو خط لکھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ میرے پوتے جزلان  کے قتل کیس میں ملزموں کو بچانے کیلئے پولیس نے کوئی مدد نہیں کی بلکہ کیس کو ہی خراب کیا ہے ملزموں کو بچانے کیلئے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ  جن اشیا سے قتل کرنے کی کوشیش کی گئی  ان میں پستول شامل تھی ۔اور یہ پستول پستول ملزم عرفان، حسنین اور احسان کے والد فیض محمد کا ہے۔ اس حوالے سے پستول سے متعلق ملزمان اور پولیس کے سینئر انویسٹیگیشن افسر کا خود بیان موجود ہے۔
مزید یہ کہ خط میں ایس ایس پی انویسٹیگیشن ملیر اور  سینئرانویسٹیگیشن افسر اور انویسٹیگیشن پر کیس خراب کرنے کے الزامات بھی  عائد کیے ہیں۔اس کے علاوہ خط میں مزید یہ بھی  کہا گیا ہے کہ ملزمان کیس کے گواہ اور اہل خانہ کو دھمکیاں دی جا رہی ہے   انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس حوالے سے ملوث متعلقہ افسران کے خلاف فوری طور پر  کارروائی کی جائے۔









