وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے لاہور پریس کلب کے صدر اور سینئر صحافی اعظم چوہدری کو بزدلانہ دھمکی دینے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے صحافیوں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔
اپنے مذمتی بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ صحافیوں کو ہراساں کرنے، ڈرانے، دھمکانے جیسے فعل میں ملوث بزدل عناصر پست ذہنیت کے مالک ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اعظم چوہدری صحافی برادری کی مضبوط آواز ہیں، انہیں ملنے والی دھمکی بزدلانہ حرکت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے در جی ایم جمالی اور سیکرٹری جنرل رانا محمد عظیم نےلاہور پریس کلب کے صدر اعظم چوہدری کو نامعلوم عناصر کی جانب سے کلاشنکوف کی گولی بھجوائے جانے کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں صحافیوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہیں۔
پی ایف یو جے کئی بار صحافیوں کی حفاظت اور سکیورٹی کی جانب توجہ دلوا چکی ہے مگر ذمہ داران کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔ اب حالات اتنے خراب ہو گئے ہیں کہ لاہور پریس کلب کے صدر کو دیدہ دلیری کے ساتھ نامعلوم افراد کی جانب سے گولی بھجوا کر دھمکی دی گئی ہے کہ وہ اپنی زبان بند رکھیں۔
پی ایف یو جے لیڈر شپ نے کہا ہے کہ پریس کلب صحافیوں کا گھر ہے اور اس کے صدرکو دھمکانے کا مطلب پوری صحافی برادری کو دھمکانے کے مترادف ہے۔ اس طرح کسی بھی صحافی کو ڈرایا دھمکایا جاسکتا ہے نہ آزادی اظہار رائے پر قدغن لگائی جا سکتی ہے۔
پی ایف یو جے لیڈر شپ نے وفاقی اور پنجاب حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اعظم چوہدری کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کروائیں اور اس میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعہ کی طے تک پہنچ کر ملوث افراد کو کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیا تو پی ایف یو جے مشاورت کے بعد ملک گیر احتجاج کرے گی۔