لندن: برطانیہ کی مقامی عدالت نے مردوں کو گنجا کہنا ’جنسی ہراسانی‘ قرار دے دیا۔
باغی ٹی وی : "گلوبل نیوز” کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی ایمپلائمنٹ ٹریبیونل اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ کام کی جگہ پر مردوں کیلئے لفظ ’گنجے‘ کا استعمال کرنا امتیازی سلوک کے زمرے میں آتا ہے، جس کے باعث اس جرم کو جنسی ہراسانی میں شامل کیا گیا ہے۔
اسرائیل فوج کے ہاتھوں شہید ہونے صحافی کے جنازے پر حملہ،شرکاء پر تشدد
یہ قابل ذکر فیصلہ اس وقت کیا گیا جب برطانیہ کے ایک 64 سالہ الیکٹریشن ٹونی فن نے مینوفیکچرنگ فرم میں گنجے پن کا مذاق اڑانے پر اپنے ساتھی کے خلاف شکایت کی جہاں وہ تقریباً 24 سال سے کام کر رہے تھے کام کی جگہ پر تعلقات میں خرابی کے بعد، فن کو ویسٹ یارکشائر میں برٹش بنگ کمپنی سے نکال دیا گیا۔
اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے فیکٹری سپروائزر جیمی کنگ نے ایک بحث کے دوران اسے "موٹا گنجا” کہہ کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بھارتی سپریم کورٹ نےبرطانوی دورکا غداری کا قانون معطل کر دیا
مقامی ٹریبیونل پینل کی جانب سے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا گیا کہ جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی شکایت قابل تعریف ہےکیونکہ بالوں کا گرنا خواتین کے مقابلے مردوں میں زیادہ پایا جاتا ہے ساتھی کی جانب سے ’گنجے‘ لفظ کے استعمال سے فن کے وقار کو پامال اور ذلت آمیز ماحول پیدا کرنے کے مقصد سے کہے گئے تھے ساتھی کو گنجا کہنا بے ضرر مذاق نہیں بلکہ جنسی طور پر ہراسانی کرنے کے برابر ہے۔