اسرائیل فوج کے ہاتھوں شہید ہونے صحافی کے جنازے پر حملہ،شرکاء پر تشدد
تل ابیب: اسرائیل میں سیکیورٹی فورسز کی براہ راست فائرنگ سے قتل ہونے والی خاتون صحافی شیرین ابو اقلہ کے جنازے پراسرائیلی پولیس نے حملہ کردیا –
باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پولیس نے خاتون صحافی شیرین ابو اقلہ کے جنازے کے شرکاء پر حملہ کردیا اور تشدد کا نشانہ بنایا جس سے بھگدڑ اور افراتفری مچ گئی۔
The closest video of the #Israeli police suppressing the funeral procession of Shireen Abu Aqleh as the coffin was leaving the French hospital towards the cemetery pic.twitter.com/TaOsvCUUCd
— Rushdi Abualouf (@Rushdibbc) May 13, 2022
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقتول صحافی کے جنازے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، پولیس نے نوجوانوں کو جنازے میں شرکت کرنے سے روکا جس پر نوجوانوں نے شدید نعرے بازی کی پولیس نے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کیا اور دھکے دیئے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے الجزیرہ کی صحافی شہید ، کیمرہ مین زخمی
واضح رہے کہ ابو اقلہ نے کئی ایجنسیوں جیسے کہ UNRWA، ریڈیو وائس آف فلسطین، عمان سیٹلائٹ چینل، مفتاح فاؤنڈیشن، اور ریڈیو مونٹی کارلو کے لیے کام کیا، آخر کار 1997 میں الجزیرہ کا رخ کیا۔ وہ عرب دنیا میں بڑے پیمانے پر جانی جاتی اور عزت کی جاتی تھیں
الجزیرہ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی نژاد خاتون صحافی شہرین ابو اقلہ کو اسرائیلی فورسز نے اس وقت گولی ماری تھی جب وہ جینن میں چھاپہ مار کارروائی کی کوریج کر رہی تھیں دہائی سے زیادہ عرصے تک صحافت کے میدان میں خدمت انجام دینے والی خاتون صحافی کے بہیمانہ قتل پر عالمی سطح پر مذمت کی گئی تھی اور اسرائیل کو تنقید کا سامنا تھا۔
بھارت:زندگی سے تنگ مسلمان ماہی گیروں کی موت کے لیے درخواست
برطانیہ میں فلسطینی سفیر حسام نےکہا تھا کہ اسرائیلی قابض افواج نے جنین میں ان کی بربریت کی کوریج کرتے ہوئے صحافی شیرین ابو اقلہ کو قتل کر دیا۔ شیریں سب سے ممتاز فلسطینی صحافی اور ایک قریبی دوست تھیں۔ اور اب ہم برطانوی اور عالمی برادری سے صرف حالات پر تشویش کے اظہار جیسے الفاظ سنیں گے۔