اسلام آباد : ایک کالج کے عملے اور طلبہ کو ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کے الزام میں معروف صحافی/ٹی وی اینکر کے بیٹے سمیت چار افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز ایف-11/3 کے پرنسپل ڈاکٹر اسد فیض کی شکایت کے جواب میں شالیمار پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا مقدمے میں دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی کی سزا)، 355 (شدید اشتعال انگیزی کے علاوہ کسی شخص کی بے عزتی کرنے کے ارادے سے حملہ یا مجرمانہ طاقت)، 354 (عورت پر مجرمانہ طاقت کے ساتھ اس کی عزت کو مجروح کرنے کے ارادے سے حملہ) اور پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی 542 (غلط قید کی سزا) دفعات لگائی گئی ہیں۔
بعدازاں پولیس نے چاروں افراد کو عدالت میں پیش کیا جہاں سے انہیں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ معروف شخصیت جاوید چوہدری کے بیٹے کی کالج اساتذہ اوردیگرعملے سے بدتمیزی اورپھردھمکیوں کا معاملہ اہم صورتحال اختیارکرگیاملزمان گارڈ سے گالم گلوچ کرکے زبردستی کالج میں داخل ہوئے،ان کے نام علی فیضان، محمد فائز جاوید، حارث، اور فضل خان ہیں-
نشے میں دھت جاوید چوہدری کے بیٹےکی خواتین اساتذہ ودیگرعملے بدتمیزی اوردھمکیاں،مقدمہ درج
دوسری جانب ایس پی صدر زون نوشیروان علی نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ہفتے کی صبح ایک فون کرنے والے نے پولیس ہیلپ لائن کو اطلاع دی کہ ویگو میں سوار کچھ افراد ایف-11مرکز پر ایک لڑکی کو ہراساں کر رہے ہیں فون کرنے والے نے پولیس کو گاڑی کے رجسٹریشن نمبر سے بھی آگاہ کیا اطلاع ملنے کے بعد فوری طور پر ایک پولیس ٹیم ایف-11 مرکز بھیجی گئی۔
اسی دوران تقریباً صبح 9 بجے پولیس کوایک اور کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا کہ کچھ افراد اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز میں گھس آئے ہیں اور عملے اور طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں جب پولیس وہاں پہنچی تو دیکھا کہ طالبعلموں اور ان کے والدین کا ایک ہجوم اکٹھا ہے، بعدازاں 4 افراد کو حراست میں لے کر ویگو سمیت شالیمار پولیس تھانے منتقل کردیا گیا حراست کے وقت وہ افراد شراب کے نشے میں تھے جن کو طبی معائنے کے لیے ہسپتال بھی لے جایا گیا تھا