مروہ قتل کیس: ملزمان فیض اور عبداللہ کا ڈی این اے میچ کرگیا،درندہ صفت انسانوں نے نشے کی حالت میں زیادتی کی

0
40

کراچی: مروہ قتل کیس: ملزمان فیض اورعبداللہ کا ڈی این اے میچ کرگیا،درندہ صفت انسانوں نے نشے کی حالت میں زیادتی کی،اطلاعات کے مطابق شہرقائد میں 5سالہ مروہ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، ملزمان فیض اور عبداللہ کا ڈی این اے میچ کرگیا، ملزمان نے نشے کی حالت میں بچی سے زیادتی کی۔

تفصیلات کے مطابق مروہ قتل کیس میں ملوث دو ملزمان فیض اور عبداللہ کا ڈی این اے کرگیا جبکہ ملزم نواز تفتیش میں بے قصور ثابت ہوا ہے، تصدیق کے لیے 34 افراد کے ڈی این اے سیمپل لیے گئے تھے۔

ڈی آئی جی ایسٹ نعمان صدیقی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 100کے قریب گھروں کو چیک کیا، 34 افراد کے ڈی این اے لیے گئے، تفتیش میں مختلف باتیں اور لوگ سامنے آتے رہے، فیض عرف فیضو اور عبداللہ افغانی کے ڈی این رپورٹ کی تصدیق ہوئی، دونوں کے فنگر پرنٹ بچی کی لاش سے ملے کپڑوں سے بھی میچ ہوئے۔

نعمان صدیقی کا کہنا تھا کہ پولیس کے لیے یہ ایک چیلنجنگ کیس تھا، فیض علاقے سے غائب ہوگیا تھا، فیض نے ایک دوست سے فون پر بھاگنے میں مدد لی، دوست نے سمجھایا کہ کچھ نہیں کیا تو بھاگنا کیوں، لاش سے ملےکپڑے پر بڑی تحقیق کی، معلوم ہوا استاد جاوید کی دکان سے کپڑا لیا گیا، جاوید نے پہچان لیا۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ فیض نشئی ہے اور پوری رات شراب پی، صبح بچی کو اپنے گھر کی پہلی منزل پر لے جاکر زیادتی کا نشانہ بنایا، فیض نے اپنے دوست عبداللہ افغانی کو بلایا، دونوں نے لاش کو کپڑے میں لپیٹا اور ٹریلر میں کچرے کے ساتھ رکھا اور پھینک آئے۔ یاد رہے کہ 17 ستمبر کو گرفتار ملزمان عبداللہ اور فیضو کے فنگر پرنٹس میچ کرگئے تھے۔

مروہ کیس میں گرفتار2ملزمان نے بچی سےزیادتی وقتل کا اعتراف کیا تھا، فیض عرف فیضو نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ میں نے اور میرے ساتھی عبداللہ نےبچی کواغواکیا، اغواکےبعدمروہ کو اپنے گھر لاکرباری باری زیادتی کا نشانہ بنایا، زیادتی کی وجہ سےمروہ کی موت ہوئی، جس کے بعد مروہ کی لاش کو کپڑے میں لپیٹ کرکچراکنڈی میں پھینک دیا۔

Leave a reply