لاہور : مریم حاملہ ہوگئیں‌تو اسقاط حمل کس نے کروایا؟مریم کی لاش ہسپتال سے مل گئی،اطلاعات کے مطابق لاہور میڈیکل ٹیچنگ یونیورسٹی میں مریم بی بی کو حاملہ ہونے کے بعد ہسپتال لایا گیا تو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، ادھر ذرائع کے مطابق لاہورمیڈیکل ٹیچنگ یونیورسٹی سے جواں سالہ لڑکی کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے لاہور کے علاقے نواب ٹان میں لاہور میڈیکل ٹیچنگ یونیورسٹی سے جواں سالہ لڑکی کی لاش برآمد کی ہے، لاش کو تحویل میں لے کر شواہد اکٹھے بھی کر لیے گئے ہیں۔اس کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا جو لڑکی کی لاش کو اسپتال چھوڑ کر بھاگ گیا تھا، ملزم کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج سے کی گئی اور اب لاہور کے میڈیکل کالج میں لڑکی کی موت کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

گرفتار ملزم اسامہ نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا ہے۔اسامہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ مریم اور میں کئی سالوں سے دوست تھے ،اسقاط حمل کے دوران لڑکی کی طبعیت بگڑ گئی۔مریم کی طبعیت بگڑنے پر اسپتال لائے تو دم توڑ چکی تھی۔ڈر کے باعث لاش اسپتال میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔ایس ایچ او نواب ٹاؤن چوہدری اسد نے کہا ہے کہ زیادتی سمیت تمام پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے۔

پوسٹ مارٹم کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔ والی لڑکی کی لاش کو ہسپتال میں چھوڑکر جانے کی ویڈیو بھی سامنے آ چکی ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکی کو سفید رنگ کی گاڑی میں ہسپتال لایا گیا ،

 

پولیس کی طرف سے جاری فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک ملزم نے لڑکی کی لاش کو اٹھاکر ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں پہنچایا ، تاہم اسے کے فوری بعد ملزمان کو اسی سیف رنگ کی گاڑی میں فرار ہوتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کی شناخت اسامہ کے نام سے ہوئی ، جب کہ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم بھی مکمل کیا جاچکا ہے ، جس کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی گئی۔

واضح رہے کہ لڑکی گجرات سے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے اپنی ڈگری لینے آئی تھی اور وہاں سے کسی کے ساتھ رائیونڈ روڈ پر واقع نجی میڈیکل کالج یونیورسٹی آئی جہاں اس کی موت واقع ہوئی۔، زیادتی سمیت دیگر پہلوں پر تحقیقات کی جارہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے

Shares: